کہا جاتا ہے کہ سنیما سماج کا آئینہ دار ہوتا ہے اور اس کا بارہا اظہار بھی ہوتا رہا ہے۔
گذشتہ ایک ہفتے سے انڈیا بھر میں شہریت کے متنازع قانون کے خلاف جہاں چہار جانب احتجاج اور مظاہرے ہو رہے ہیں وہیں بالی وڈ بھی اس سے اچھوتا نہیں۔ اداکار اور ریڈیو جاکی روشن عباس نے گذشتہ دنوں جامعہ کے خلاف پولیس ایکشن کے حوالے سے شاہ رخ خان کی خاموشی پر سوال کیا ہے۔ اسی قسم کے سوال دوسرے لوگوں نے شاہ رخ اور امیتابھ بچن سے بھی کیے ہیں۔
منگل کے روز روشن عباس نے شاہ رخ خان کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’شاہ رخ خان کچھ کہیے، آپ بھی جامعہ سے ہیں۔ کس چیز نے آپ کو اس قدر خاموش کر رکھا ہے۔‘ اس کے ساتھ انھوں نے ’سٹینڈ وِد جامعہ ملیہ سٹوڈنٹس‘ ہیش ٹیگ کا بھی استعمال کیا۔
Say something @iamsrk you are from Jamia too. Who has made you so quiet? #IStandWithJamiaMilliaStudents
— Roshan Abbas (@roshanabbas) December 17, 2019
روشن عباس کے علاوہ جامعہ سے منسلک بہت سے لوگوں نے بھی شاہ رخ خان سے خاموشی توڑنے کی اپیل اس امید سے کی کہ ان کی بات اعلیٰ ایوانوں تک پہنچنے کی قوت رکھتی ہے لیکن شاہ رخ چپ رہے۔
بالی وڈ کے 'دبنگ' سلمان خان تو اپنی فلم 'دبنگ تھری' کی تشہیر میں لگے ہیں تو وہ کیسے بول سکتے ہیں۔ رہی بات 'مسٹر پرفیکٹ' یعنی عامر خان کی تو وہ ابھی چیزوں کی ناپ تول میں لگے ہوں گے۔
ان سارے بڑے اداکاروں نے تو لب سی لیے لیکن بہت سے لوگوں نے جامعہ پر اپنی بات بلند آواز میں رکھی۔ ان میں ریچا چڈھا، دیا مرزا، جاوید اختر، کونکنا سین، پرینیتی چوپڑا، فرحان اختر، وشال بھاردواج، انوراگ کشیپ، ہما قریشی، بھومی پڈنیکر، آیوشمان کھرانہ اور تاپسی پنوں کے ساتھ بہت سے دوسرے فنکار بھی شامل ہیں۔
ان میں سے کئی نے جمعرات کو شہریت کے متنازع قانون کے خلاف اگست کرانتی میدان میں ہونے والے احتجاج میں شرکت کی اپیل بھی کی ہے۔
اداکار ریتک روشن نے جامعہ کے طلبہ کے خلاف پولیس ایکشن پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایک معصوم سی ٹویٹ کی۔ انھوں نے لکھا کہ ’ایک والد اور انڈیا کے شہری ہونے کے ناطے میں اپنے ملک کے مختلف تعلیمی اداروں میں ہونے والی بے چینی سے بہت زیادہ غم زدہ ہوں۔ میں امن کی امید کرتا ہوں اور اس کے لیے دعاگو ہوں کہ جلدی سے جلدی امن بحال ہو۔ عظیم اساتذہ اپنے طلبہ سے سیکھتے ہیں۔ میں دنیا کی نوجوان ترین جمہوریت کو سلام کرتا ہوں۔‘
As a parent and a citizen of india , I am deeply saddened by the unrest across various educational institutions of our country. I hope and pray for peace to return as soon as possible. Great teachers learn from their students. I salute the worlds youngest democracy.
— Hrithik Roshan (@iHrithik) December 18, 2019
دوسری جانب اداکارہ اور سیاست دان جے للیتا کی زندگی پر مبنی فلم کی شوٹنگ میں مصروف اداکارہ کنگنا رناوت سے پوچھا گیا کہ شہریت کے قانون پر بالی وڈ خاموش کیوں ہے تو ٹائمز آف انڈیا کے مطابق کنگنا رناوت نے کہا کہ ’اداکاروں کو خود پر شرم آنی چاہیے۔ مجھے اس بارے میں کوئی فریب نظر نہیں کہ بالی وڈ بزدلوں سے بھرا پڑا ہے۔‘ انھوں نے بالی وڈ کے لوگوں کو بغیر ریڑھ کی ہڈی کا بھی کہا اور یہ بھی کہا کہ وہ ہرچیز سے خوفزدہ رہتے ہیں۔
جبکہ منوج باجپائی نے ٹویٹ کی کہ ’ایسا وقت آ سکتا ہے کہ ہم نا انصافی کو روکنے کی قوت نہ رکھتے ہوں لیکن ایسا وقت کبھی نہیں آنا چاہیے کہ ہم احتجاج کرنے میں ناکام ہو جائیں۔ میں طلبہ اور ان کے احتجاج کے جمہوری حق کے ساتھ ہوں! میں احتجاج کرنے والے طلبہ کے خلاف تشدد کی مذمت کرتا ہوں۔‘
There may be times when we are powerless to prevent injustice, but there must never be a time when we fail to protest.
With the students and their democratic rights to protest ! I condemn violence against protesting students!!!!!— manoj bajpayee (@BajpayeeManoj) December 16, 2019
اداکارہ تاپسی پنوں، دیا مرزا، ہما قریشی اور نغمہ نگار جاوید اختر وغیرہ کو ان کے بیان کی وجہ سے سوشل میڈیا پر ٹرول کا بھی سامنا رہا اور وہ بہت دیر تک ٹوئٹر پر ٹرینڈ بھی کرتے رہے۔
ہما قریشی نے ایک ٹویٹ کے جواب میں لکھا کہ ’آپ ایک کلہاڑی لے کر طلبہ کو ذبح کرنا کیوں نہیں شروع کر دیتے؟ فائرنگ سکواڈ کو آرڈر کریں؟ آپ کا ضمیر ہے باقی یا مر چکا ہے؟‘
Why don’t you just take an axe and start butchering these students ? Order a firing squad ? Aapka zameer hai baki ya marr chuka hai ?? https://t.co/fkQSjMZuxZ
— Huma S Qureshi (@humasqureshi) December 16, 2019
وہ جامعہ سے متعلق متواتر ٹویٹ کر رہی ہیں اور دوسروں کے ٹویٹ کو شیئر بھی کر رہی ہیں اور جواب بھی دے رہی ہیں۔ ایک ٹویٹ کے جواب میں انھوں نے لکھا کہ ’یہ جمہوری طریقہ نہیں ہے۔ یہ انڈیا کے بنیادی اصولوں پر حملہ ہے۔ انڈیا کو نازی جرمنی بنانے کی کوشش ہے۔ شرم کرو۔ میں کون ہوں۔۔۔ ایک دن تمہیں خود تمہارا ضمیر مار ڈالے گا۔‘
انھوں نے نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کا لنک بھی ٹیگ کیا اور لکھا کہ 'یہ ہوتی ہے صحافت۔'
Only way we can protect our tolerant culture or Constitution is by protecting our demographics. Past 1,000 years has taught us that. From choosing a govt to making a law, every bit happens by due democratic process.
Toast that instead of calling me bigot and cheering real bigots https://t.co/A79KKB4lsU— Abhijit Majumder (@abhijitmajumder) December 17, 2019
اس حوالے سے یہ خبر بھی آئی ہے کہ دیپکا پاڈوکون کی آنے والی فلم 'چھپاک' کے لیے دہلی میں تشہیری مہم منسوخ کر دی گئی ہے۔ یہ فلم 10 جنوری کو ریلیز ہو رہی ہے اور فلم ساز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جن حالات سے شہر گزر رہا ہے ایسے میں وہاں فلم کا پروموشن غیر حساس ہو گا۔
دنیا کے سب سے اہم 500 لوگوں کی فہرست میں شاہ رخ اور عامر
ورائٹی میگزین نے گلوبل میڈیا کی 500 اہم ترین شخصیات کی فہرست جاری کی ہے جس میں 10 انڈینز شامل ہیں اور ان میں ریلائنس انڈسٹریز کے چيئرمین مکیش امبانی کے ساتھ بالی وڈ سپر سٹار شاہ رخ خان اور عامر خان بھی ہیں۔ ان کے علاوہ فلم ساز آدتیہ چوپڑا، ایکتا کپور، رونی سکریوالا اور سدھارتھ رائے کپور کے نام بھی شامل ہیں۔
شاہ رخ خان کے بارے میں ورائٹی میگزین نے لکھا ہے کہ وہ ’انڈین سنیما کے عظیم گلوبل سٹار ہیں جنھوں نے تین بار سب سے مقبول ادکار کا سینٹرل یورپیئن بالی وڈ ایکٹر ایوارڈ حاصل کیا ہے۔‘
ان کے بارے میں یہ بھی کہا گیا کہ کس طرح انھوں نے اپنی پروڈکشن کمپنی ’ریڈ چیلیز انٹرٹینمنٹ‘ کو ایک بہترین شوبز کمپنی بنایا ہے۔
عامر خان کو میگزن نے 'پرفیکشنسٹ' کے لقب سے یاد کیا ہے اور ان کی ہٹ فلمز کے بارے میں بات کی ہے اور کہا کہ ان کی فلم 'ٹھگز آف ہندوستان' ہی صرف امید کے مطابق کمائی نہیں کر سکی ورنہ ان کی بیشتر فلموں نے بڑی کمائی کی ہے۔
-
انڈین خبروں کے لیے ’’اردو نیوز انڈیا‘‘ گروپ جوائن کریں