Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دہلی مظاہروں پر شاہ رخ اور امیتابھ خاموش

شاہ رخ خان اور امیتابھ بچن سے جامعہ طلبہ پر تشدد کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے کہا جا رہا ہے، فوٹو: اے ایف پی
کہا جاتا ہے کہ سنیما سماج کا آئینہ دار ہوتا ہے اور اس کا بارہا اظہار بھی ہوتا رہا ہے۔
گذشتہ ایک ہفتے سے انڈیا بھر میں شہریت کے متنازع قانون کے خلاف جہاں چہار جانب احتجاج اور مظاہرے ہو رہے ہیں وہیں بالی وڈ بھی اس سے اچھوتا نہیں۔ اداکار اور ریڈیو جاکی روشن عباس نے گذشتہ دنوں جامعہ کے خلاف پولیس ایکشن کے حوالے سے شاہ رخ خان کی خاموشی پر سوال کیا ہے۔ اسی قسم کے سوال دوسرے لوگوں نے شاہ رخ اور امیتابھ بچن سے بھی کیے ہیں۔
منگل کے روز روشن عباس نے شاہ رخ خان کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’شاہ رخ خان کچھ کہیے، آپ بھی جامعہ سے ہیں۔ کس چیز نے آپ کو اس قدر خاموش کر رکھا ہے۔‘ اس کے ساتھ انھوں نے ’سٹینڈ وِد جامعہ ملیہ سٹوڈنٹس‘ ہیش ٹیگ کا بھی استعمال کیا۔
روشن عباس کے علاوہ جامعہ سے منسلک بہت سے لوگوں نے بھی شاہ رخ خان سے خاموشی توڑنے کی اپیل اس امید سے کی کہ ان کی بات اعلیٰ ایوانوں تک پہنچنے کی قوت رکھتی ہے لیکن شاہ رخ چپ رہے۔
بالی وڈ کے 'دبنگ' سلمان خان تو اپنی فلم 'دبنگ تھری' کی تشہیر میں لگے ہیں تو وہ کیسے بول سکتے ہیں۔ رہی بات 'مسٹر پرفیکٹ' یعنی عامر خان کی تو وہ ابھی چیزوں کی ناپ تول میں لگے ہوں گے۔
ان سارے بڑے اداکاروں نے تو لب سی لیے لیکن بہت سے لوگوں نے جامعہ پر اپنی بات بلند آواز میں رکھی۔ ان میں ریچا چڈھا، دیا مرزا، جاوید اختر، کونکنا سین، پرینیتی چوپڑا، فرحان اختر، وشال بھاردواج، انوراگ کشیپ، ہما قریشی، بھومی پڈنیکر، آیوشمان کھرانہ اور تاپسی پنوں کے ساتھ بہت سے دوسرے فنکار بھی شامل ہیں۔
ان میں سے کئی نے جمعرات کو شہریت کے متنازع قانون کے خلاف اگست کرانتی میدان میں ہونے والے احتجاج میں شرکت کی اپیل بھی کی ہے۔
اداکار ریتک روشن نے جامعہ کے طلبہ کے خلاف پولیس ایکشن پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایک معصوم سی ٹویٹ کی۔ انھوں نے لکھا کہ ’ایک والد اور انڈیا کے شہری ہونے کے ناطے میں اپنے ملک کے مختلف تعلیمی اداروں میں ہونے والی بے چینی سے بہت زیادہ غم زدہ ہوں۔ میں امن کی امید کرتا ہوں اور اس کے لیے دعاگو ہوں کہ جلدی سے جلدی امن بحال ہو۔ عظیم اساتذہ اپنے طلبہ سے سیکھتے ہیں۔ میں دنیا کی نوجوان ترین جمہوریت کو سلام کرتا ہوں۔‘
دوسری جانب اداکارہ اور سیاست دان جے للیتا کی زندگی پر مبنی فلم کی شوٹنگ میں مصروف اداکارہ کنگنا رناوت سے پوچھا گیا کہ شہریت کے قانون پر بالی وڈ خاموش کیوں ہے تو ٹائمز آف انڈیا کے مطابق کنگنا رناوت نے کہا کہ ’اداکاروں کو خود پر شرم آنی چاہیے۔ مجھے اس بارے میں کوئی فریب نظر نہیں کہ بالی وڈ بزدلوں سے بھرا پڑا ہے۔‘ انھوں نے بالی وڈ کے لوگوں کو بغیر ریڑھ کی ہڈی کا بھی کہا اور یہ بھی کہا کہ وہ ہرچیز سے خوفزدہ رہتے ہیں۔
جبکہ منوج باجپائی نے ٹویٹ کی کہ ’ایسا وقت آ سکتا ہے کہ ہم نا انصافی کو روکنے کی قوت نہ رکھتے ہوں لیکن ایسا وقت کبھی نہیں آنا چاہیے کہ ہم احتجاج کرنے میں ناکام ہو جائیں۔ میں طلبہ اور ان کے احتجاج کے جمہوری حق کے ساتھ ہوں! میں احتجاج کرنے والے طلبہ کے خلاف تشدد کی مذمت کرتا ہوں۔‘
اداکارہ تاپسی پنوں، دیا مرزا، ہما قریشی اور نغمہ نگار جاوید اختر وغیرہ کو ان کے بیان کی وجہ سے سوشل میڈیا پر ٹرول کا بھی سامنا رہا اور وہ بہت دیر تک ٹوئٹر پر ٹرینڈ بھی کرتے رہے۔
ہما قریشی نے ایک ٹویٹ کے جواب میں لکھا کہ ’آپ ایک کلہاڑی لے کر طلبہ کو ذبح کرنا کیوں نہیں شروع کر دیتے؟ فائرنگ سکواڈ کو آرڈر کریں؟ آپ کا ضمیر ہے باقی یا مر چکا ہے؟‘
وہ جامعہ سے متعلق متواتر ٹویٹ کر رہی ہیں اور دوسروں کے ٹویٹ کو شیئر بھی کر رہی ہیں اور جواب بھی دے رہی ہیں۔ ایک ٹویٹ کے جواب میں انھوں نے لکھا کہ ’یہ جمہوری طریقہ نہیں ہے۔ یہ انڈیا کے بنیادی اصولوں پر حملہ ہے۔ انڈیا کو نازی جرمنی بنانے کی کوشش ہے۔ شرم کرو۔ میں کون ہوں۔۔۔ ایک دن تمہیں خود تمہارا ضمیر مار ڈالے گا۔‘
انھوں نے نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کا لنک بھی ٹیگ کیا اور لکھا کہ 'یہ ہوتی ہے صحافت۔'
اس حوالے سے یہ خبر بھی آئی ہے کہ دیپکا پاڈوکون کی آنے والی فلم 'چھپاک' کے لیے دہلی میں تشہیری مہم منسوخ کر دی گئی ہے۔ یہ فلم 10 جنوری کو ریلیز ہو رہی ہے اور فلم ساز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جن حالات سے شہر گزر رہا ہے ایسے میں وہاں فلم کا پروموشن غیر حساس ہو گا۔

دنیا کے سب سے اہم 500 لوگوں کی فہرست میں شاہ رخ اور عامر

ورائٹی میگزین نے گلوبل میڈیا کی 500 اہم ترین شخصیات کی فہرست جاری کی ہے جس میں 10 انڈینز شامل ہیں اور ان میں ریلائنس انڈسٹریز کے چيئرمین مکیش امبانی کے ساتھ بالی وڈ سپر سٹار شاہ رخ خان اور عامر خان بھی ہیں۔ ان کے علاوہ فلم ساز آدتیہ چوپڑا، ایکتا کپور، رونی سکریوالا اور سدھارتھ رائے کپور کے نام بھی شامل ہیں۔

شاہ رخ خان کے بارے میں ورائٹی میگزین نے لکھا ہے کہ وہ ’انڈین سنیما کے عظیم گلوبل سٹار ہیں جنھوں نے تین بار سب سے مقبول ادکار کا سینٹرل یورپیئن بالی وڈ ایکٹر ایوارڈ حاصل کیا ہے۔‘

ورائٹی میگزین نے گلوبل میڈیا کی اہم ترین شخصیات میں شاہ رخ خان اور عامر خان کا انتخاب کیا ہے، فوٹو سوشل میڈیا

ان کے بارے میں یہ بھی کہا گیا کہ کس طرح انھوں نے اپنی پروڈکشن کمپنی ’ریڈ چیلیز انٹرٹینمنٹ‘ کو ایک بہترین شوبز کمپنی بنایا ہے۔
عامر خان کو میگزن نے 'پرفیکشنسٹ' کے لقب سے یاد کیا ہے اور ان کی ہٹ فلمز کے بارے میں بات کی ہے اور کہا کہ ان کی فلم 'ٹھگز آف ہندوستان' ہی صرف امید کے مطابق کمائی نہیں کر سکی ورنہ ان کی بیشتر فلموں نے بڑی کمائی کی ہے۔

شیئر: