سری لنکا کی جانب سے فرنینڈو 102 اور نیروش ڈک ویلا 65 رنز کے ساتھ قابل ذکر رہے۔
پیر کو پانچ روزہ میچ کے آخری روز سری لنکا نے 212 رنز سات کھلاڑی آؤٹ پر اپنی اننگز دوبارہ شروع کی تو بغیر کسی رن کے اضافے کے اس کی تینوں وکٹیں گر گئیں۔
نسیم شاہ نے پہلی ہی بال پر ایمبل دینیا کو آؤٹ کر دیا، اس کے اگلے اوور میں یاسر شاہ نے سینچری میکر فرنینڈو کو پویلین کی راہ دکھا دی۔
آخری وکٹ بھی نسیم شاہ کے حصے میں آئی جنہوں نے وشوا فرنینڈو کو صفر پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ کر کے اپنی پانچویں وکٹ حاصل کی اور ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں ایک اننگز میں پانچ وکٹیں حاصل کرنے والے دوسرے کم عمر ترین بولر بن گئے۔
یہ ریکارڈ اب بھی ایک پاکستانی بولر کے نام تھا۔ 1958 میں نسیم الغنی نے ویسٹ انڈیز کے خلاف جارج ٹاؤن ٹیسٹ میں پانچ وکٹیں حاصل کی تھیں، اس وقت ان کی عمر 16 برس اور 303 دن تھی۔ جبکہ ایک اننگز میں پانچ وکٹیں لینے والے تیسرے کم عمرترین بولر کا اعزاز بھی پاکستان کے نام ہے۔ محمد عامر نے 17 سال 257 دن کی عمر میں آسٹریلیا کے خلاف 2009 میں میلبرن ٹیسٹ میں پانچ وکٹیں حاصل کی تھیں۔
اس سے قبل پانچ روزہ میچ کے چوتھے دن 476 رنز کے تعاقب میں سری لنکا کی پہلی وکٹ 39 کے مجموعی سکور پر گری جب کرونارتنے 16 رنز بنا کر محمد عباس کا شکار بنے تھے۔
اس کے فوراً بعد ہی نسیم شاہ نے مینڈس کو پویلین کی راہ دکھا دی، وہ کوئی رن نہ بنا سکے۔
70 کے مجموعی سکور پر شاہین شاہ آفریدی نے میتھیوز کو بھی آؤٹ کر دیا، وہ صرف 19 رنز بنا سکے۔
سری لنکا کی چوتھی وکٹ 96 کے مجموعی سکور پر گری جب نسیم شاہ نے چندی مل کو دو رنز پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ کر دیا۔ اس کے اگلے ہی اوور میں یاسر شاہ نے ڈی سلوا کو صفر پر پویلین کی راہ دکھا دی۔
97 رنز پر نصف ٹیم پویلین لوٹ جانے کے بعد نروش ڈک ویلا اور اوشاڈا فرنینڈو کے درمیان 104 رنز کی پارٹنرشپ ہوئی اور دونوں بلے بازوں نے بیٹنگ لائن کو کچھ سہارا فراہم کیا۔
تاہم 65 کے انفرادی سکور پر حارث سہیل نے ڈک ویلا کو آؤٹ کر کے پاکستان کو چھٹی کامیابی دلائی۔ سری لنکا کی ساتویں وکٹ چوتھے دن کے آخری اوور میں گری جب پریرا پانچ رنز بنانے کے بعد نسیم شاہ کی گیند پر وکٹ کیپر رضوان کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہوئے۔
اس سے قبل پاکستان نے اپنی دوسری اننگز 555 رنز تین کھلاڑی آؤٹ پر ڈکلیئر کردی تھی۔
دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ راولپنڈی میں کھیلا گیا تھا جو بارش کی ںذر ہو گیا تھا۔