مسجدالحرام اور مسجد نبوی سمیت ملک بھر میں آج جمعرات کو فجر کے بعد سورج گرہن کی نماز (نماز کسوف)ادا کی گئی ہے۔
سکولوں سمیت سرکاری اور بعض نجی ادارے 9 بجے کے بعد کھلے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے مقامی وقت کے مطابق سورج گرہن کا آغاز صبح 5 بجکر 33 منٹ پر ہوا جبکہ 7 بجکر 45 منٹ پر سورج گرہن ختم ہو گیا۔
-
باخبر رہیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

نصف مدتی امتحانات کے باوجود وزارت تعلیم نے بچوں اور اساتذہ کی سلامتی کو مد نظر رکھتے ہوئے سکول کے اوقات 9 بجے تک مؤخر کردیئے جس کے باعث صبح ساڑھے 8 بجے سے سڑکوں پر ٹریفک کی غیر معمولی بھیڑ ہوگئی۔

وزارت صحت اور دیگر متعلقہ سرکاری محکموں نے نادر فلکیاتی مظاہرے کو کھلی آنکھ سے دیکھنے سے منع کرنے کے باوجود کنگ خالد اسپیشلسٹ ہسپتال برائے امراض چشم کے سرجن ڈاکٹر عادل العقیلی کے مطابق ایک شہری کی بینائی متاثر ہوئی ہے۔
My cam
My village pic.twitter.com/0Lbg645a9D— Fahad Mahdaly (@fahad_mahdaly) December 26, 2019
انہوں نے ٹوئٹر پر تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’منسلک تصویر ایک مرض کی ہے جس نے چند سیکنڈ کے لیے سورج گرہن کو دیکھا ہے جس کی وجہ سے بینائی کے مرکز میں بصری اعصاب جل گئے ہیں۔ افسوس کہ یہ ناقابل علاج ہے‘۔

سعودی عرب کے مختلف شہروں میں سورج گرہن کو خصوصی آلات سے دکھانے کے لیے عالمی فلکیاتی مرکز کے ماہرین نے بڑی اسکرینیں نصب کیں جبکہ سیکڑوں شہری کھلے میدانوں میں فلکیات مظاہرہ دیکھنے کے لیے جمع ہوئے۔

ٹوئٹر پر صارفین نے ایسی ویڈیو بھی شیئر کی ہے جس میں سیکڑوں شہری وغیر ملکی خطرناکی کی پروا کئے بغیر کھلی آنکھ سے گرہن کو دیکھ رہے ہیں تاہم یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ویڈیو کس شہر کی ہے۔
هذه الصورة لمريض نظر للشمس اثناء الكسوف لثوانٍ وتسببت في حرق في مركز النظر.. الحرق يطابق تماماً أشعة الشمس أثناء الكسوف الجزئي..
والضرر للأسف دائم لا يمكن علاجه
لا تنظر إلى الكسوف!#كسوف_الشمس#كسوف_الشمس_الحَلَقي #كسوف_جزئي pic.twitter.com/HUDpdBsEaT— د.عادل العقيلي (@AdelAlAkeely) December 25, 2019