ایک زمانہ تھا جب سنگی برتن استعمال کیے جاتے تھے۔ فوٹو: مز مزویب
سعودی شہری نے چٹانیں تراش کر سنگی برتن سازی کی پرانی روایت کو زندہ کیا ہے۔
سعودی ٹی وی پروگرام میں پتھروں سے برتن سازی کے اس ہنر کو ایک عرصے بعد سامنے لایا گیا ہے۔
ایک زمانہ تھا جب سعودی عرب میں جدید طرز کے برتنوں کے بجائے سنگی برتن استعمال کیے جاتے تھے۔ سنگی برتن بنانے والے سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں پائے جاتے تھے۔ زمانے کے ساتھ یہ ہنر ناپید ہوتا چلا گیا۔
مزمز نیوز ویب کے مطابق سعودی شہری ’چاچا جبران‘ تہامہ کے پہاڑوں کی مخصوص چٹانوں سے پتھر تراش کر برتن تیار کرنے کے فن کے ماہر ہیں۔
سعودی شہری چٹانوں سے پتھر تراش کر برتن تیار کرنے کے فن کا ماہر ہے۔ فوٹو: مزمز ویب
چا چا جبران کا کہنا ہے ’یہ کام محدود دائرے میں کرتا رہا ہوں۔ اکثر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ یہ کام حال ہی میں شروع کیا ہے۔ 35 برس سے میں یہ کام کررہا ہوں۔‘
سعودی شہری کا کہنا ہے کہ انہیں اسے پہاڑوں کی چٹانوں کو تراش کر برتن بنانا اچھا لگتاہے۔ اس کام میں تھکاوٹ ہوتی ہے اور نہ الجھن ہوتی ہے۔ ’میرے بنائے ہوئے برتن سعودی عرب ہی نہیں بلکہ خلیج کے تمام ممالک میں مقبول ہیں اور پسند کیے جاتے ہیں۔‘
چاچا جبران کے مطابق وہ صبح سویرے بیدار ہو کر سورج نکلنے سے قبل ہی اپنے کام پر نکل جاتے ہیں۔ سب سے پہلے ایسا پتھر تلاش کرتے ہیں جو سرخی مائل ہو پھر اس کے ٹکڑے کر کے اس سے برتن تیار کرتے ہیں۔