19 ماہ کا بچہ منہ میں چوسنی لیے خاموش کھڑا ہے، والد کی میت سامنے پڑی ہے اور آسٹریلیا میں فائر بریگیڈ سروسز کے سربراہ گھٹنوں کے بل جھک کر بچے کی سفید شرٹ پراس کے والد کی بہادری کی وجہ سے دیا گیا اعلیٰ ترین اعزاز سجا رہے ہیں۔
بچے کے والد کے تابوت کے اوپر ایک مگ پڑا ہے جس پر لکھا ہے ’ڈیڈی میں آپ سے چاند اور زمین سے زیادہ پیار کرتا ہوں۔‘
ہاروے کیٹن نامی اس بچے کے والد فائر فائٹنگ ڈیپارٹمنٹ کے ان تین اہلکاروں میں شامل تھے جو آسٹریلیا میں رواں ہفتے آگ بجھاتے ہوئے ہلاک ہو گئے تھے۔
مزید پڑھیں
-
آسٹریلیا میں گرمی کا80 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیاNode ID: 185341
-
آسٹریلیا میں شدید گرمی کی لہر جاریNode ID: 376966
-
آسٹریلیا میں شہریوں کو ساحل پر تفریح نہیں، پناہ کی تلاشNode ID: 450691
آسٹریلیا کے جنگلوں میں لگی آگ بے قابو ہو چکی ہے، اور اس کے نتیجے میں اب تک 18 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، لاکھوں ڈالر مالیت کا نقصان ہو چکا ہے اور حکومت نے نیو ساؤتھ ویلز میں لوگوں کے جبری انخلا کے لیے ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔
نیو ساؤتھ ویلز کے رورل فائر فائٹنگ ڈیپارٹمنٹ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ہلاک ہونے والے اہلکار کے اعزاز میں لکھا ہے ’آج ہم نے اپنے جیفری کیٹن کو الوداع کیا جنہیں بہادری کے صلے میں اعزاز سے نوازا گیا۔‘
اس موقعے پر آسٹریلیا کے وزیراعظم سکاٹ موریسن بھی موجود تھے، جن پر آگ کو بجھانے کے لیے خاطر خواہ انتظامات نہ کرنے کے الزامات لگ رہے ہیں۔
فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق آسٹریلیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ کو کئی ہفتے گزر چکے ہیں، لیکن تاحال اس آگ پر قابو نہیں پایا جاسکا ہے۔ آگ سے نہ صرف ہلاکتیں ہوئی ہیں بلکہ گاؤں کے گاؤں جل کر راکھ ہو چکے ہیں، اس میں 17 افراد لاپتہ بھی ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔ آسٹریلین حکام کے مطابق آگ کی شدت میں مزید اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔
-
واٹس ایپ پر خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں