ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ دوتا 4 صدی قبل مسیح پرانی ہے ( فوٹو: مکہ)
سعودی عرب میں تیماء کا علاقہ آثار قدیمہ سے مالا مال مانا جاتا ہے۔ یہاں ایک مورتی کا سر ملا ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ دو تا 4 صدی قبل مسیح پرانی ہے۔
مکہ اخبار کے مطابق تیماء مملکت کا انتہائی اہم تاریخی نخلستان ہے۔ یہ جزیرہ نمائے عرب کے تجارتی نیٹ ورک میں شامل رہا ہے۔ یہ ’اللبان‘ افسانوی شاہراہ کی اہم منزل رہا ہے۔
تیماء جزیرہ نمائے عرب کے جنوبی علاقے کو بحر احمر کے مشرقی علاقے سے جوڑتا تھا۔
تیماء کی تاریخ 4500 برس سے کہیں زیادہ پرانی ہے۔ یہاں متعدد منعقش چٹانیں دریافت ہوئی ہیں۔ چٹانوں کے نقوش کا مطالعہ بتاتا ہے کہ تیماء کے باشندے خانہ بدوشی کی زندگی گزارا کرتے تھے۔ وہ مختلف قسم کے جانور پالتے تھے۔ گایوں کی افزائش بھی کیا کرتے تھے۔ .
تیماء کی تاریخ 4500 برس سے کہیں زیادہ پرانی ہے ( فوٹو: مکہ)
قبل مسیح کے دوسرے ہزارے کے اختتام پر تیماء نخلستان میں سماجی، اقتصادی تبدیلیاں آئیں اور یہاں بڑا ترقی یافتہ سیاسی نظام قائم ہوا۔ یہ سب کچھ نقوش کے مطالعے سے معلوم ہوا ہے۔
تیماء میں ایک عجائب گھر قائم کیا گیا ہے جو یہاں دریافت ہونے والے اہم آثار قدیمہ اور نوادر سے آراستہ ہے۔ تیما میں دریافت ہونے والے نوادر دنیا کے مختلف عجائب گھروں کی بھی زینت بن رہے ہیں۔
یہ نوادر طے شدہ پروگرام کے مطابق دنیا کے بڑے شہروں میں بھیجے جانے لگے ہیں۔