Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مارگلہ کا حسن اور سفیروں کی تعریف

بارش کے بعد کا مارگلہ دیکھنے والی آنکھ کے ساتھ حس جمال کی تسکین بھی کرتا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
قدرتی نظارے ہر دیکھنے والی آنکھ کو اپنی جانب متوجہ کرتے ہیں لیکن سیاہ بدلیوں یا مسلسل بارش کے بعد دکھائی دینے والا نکھرا نکھرا منظر کچھ الگ انفرادیت رکھتا ہے۔ ایسے میں ذکر اسلام آباد کی خوبصورتی یا من موہنا حسن رکھنے والی مارگلہ کی پہاڑیوں کا ہو تو بھلا کون باذوق ہو گا جو ان کے سحر میں مبتلا نہ ہو۔
موسم گرما ہو یا سرما رت کا جھل تھل، ہر موقعے پر قدرتی حسن کے دلدادہ مقامی و غیر ملکی افراد ان مناظر سے سوشل میڈیا ٹائم لائنز کو سجاتے ہیں۔

بارش کے بعد مزید نمایاں ہو جانے والے قدرتی چشمے مارگلہ کی سیر کا لطف دوبالا رکھتے ہیں۔ فوٹو: سوشل میڈیا

پاکستان میں تعینات ہالینڈ کے سفیر واؤٹر پلومپ کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہوا جنہوں نے 24 گھنٹے جاری رہنے والی بارش اور سیاہ بادل چھٹنے کے بعد مارگلہ کی پہاڑیاں دیکھیں تو اس منظر کو سراہے بغیر رہ نہ سکے۔ انہوں نے بارش کے بعد کو ہیش ٹیگ بناتے ہوئے مارگلہ کی تصویر شیئر کی اور صبح بخیر کا پیغام بھی دیا۔
یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ مارگلہ کے حسن نے ہالینڈ کے سفیر کو اپنی جانب متوجہ کیا ہو، وہ اس سے قبل بھی متعدد بار خوبصورت مناظر کو کیمرے سے محفوظ کر کے سوشل میڈیا پر منتقل کرتے رہے ہیں۔
دنیا کے خوبصورت شہروں میں سے ایک سمجھے جانے والے اسلام آباد کے ایک سرے پر واقع مارگلہ کی پہاڑیاں صرف دیکھنے والوں کو ہی محظوظ نہیں کرتیں بلکہ یہ بہت سی دلچسپیاں اپنے اندر سمیٹے ہوئے ہیں۔  خود کو صحت مند رکھنے کے خواہشمند ہوں، تفریح کے دلدادہ ہوں، کھانے پینے کے شوقین ہوں یا زندگی کے ہنگاموں سے ہٹ کر پرسکون لمحے گزارنے کے خواہشمند، مارگلہ کی پہاڑیاں اپنے دامن میں بہت سوں کا من موہ لینے کا سامان رکھتی ہیں۔
اسلام آباد کے شمال میں سطح سمندر سے 1604 میٹر بلند مارگلہ کی پہاڑیاں  مارگلہ نیشنل پارک بھی کہلاتی ہیں۔ 12 ہزار ایکڑ سے زائد رقبے پر مشتمل پہاڑیاں ہائکنگ، چہل قدمی اور سائکلنگ کا موقع تو ہیں ہی، اس کے ساتھ ساتھ بہت سے چرند و پرند کا مسکن بھی ہیں۔
پاکستان میں تعینات جرمن سفیر برن ہارڈ  شلاگک بھی شائقین مارگلہ میں شامل ہیں۔ انہوں نے اپنی اہلیہ کے ساتھ جرمنی میں تین روزہ ہائک کا پروگرام ترتیب دیا تو بھی مارگلہ کو یاد کیے بغیر نہ رہ سکے۔
قدرتی چشمے، ٹریل ٹو کا سائکلنگ ٹریک، اٹھکیلیاں کرتے بندر، چہچہاتے پرندے، ٹریل تھری کا فائر لین ٹریک، درختوں سے ڈھکے سرنگ نما راستے اور اسلام آباد کا منظر بھی ایسی ہی دلچسپیاں ہیں جو مارگلہ کو بہت خاص بناتے ہیں۔

موسم گرما کی شامیں ہوں یا سرما کی ہلکی پھلکی دھوپ، مارگلہ کی ٹریلز خصوصی دلچسپی کا مرکز رہتی ہیں۔ فوٹو: سوشل میڈیا

پاکستان آنے والے غیر ملکی ہوں یا بیرون شہر سے آنے والے مہمان، مارگلہ کو دیکھے بغیر نہ تو میزبان کی تشفی ہوتی ہے نہ مہمان مطمئن ہو پاتا ہے۔ گذشتہ برس پاکستان آنے والا برطانوی شاہی جوڑا شہزادہ ولیم اور کیٹ میڈلٹن بھی مارگلہ نیشنل پارک کا وزٹ کر چکے ہیں۔

برطانوی شاہی جوڑے نے اپنے دورہ پاکستان کے دوران متعدد مقامات کا دورہ کیا تھا۔ فوٹو: سوشل میڈیا

یو کے ہاؤس آف لارڈز کی پاکستانی نژاد رکن سعیدہ وارثی بھی ان لوگوں میں شامل ہیں جو مارگلہ سے دکھائی دینے والے منظر اور پس منظر میں سنائی دینے والی روح کو چھیڑتی اذان کا تذکرہ کیے بنا نہیں رہ سکیں۔

شیئر: