Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’وزیٹرز ’سداد‘ کے ذریعے بل ادا کر سکیں گے‘

سعودی کمپنی تجویز کا جائزہ لے کر عمل شروع کرے گی (فوٹو: سوشل میڈیا)
سعودی عرب میں لاکھوں لوگ حج، عمرہ، زیارت، تجارت اور سیرو سیاحت کے لیے آتے ہیں۔ سعودی تاجروں، صنعتکاروں اور مقیم غیر ملکیوں سے مختلف قسم کے لین دین بھی کرتے ہیں۔ 
بیرون مملکت مقیم افراد کے سعودی عرب میں اکاﺅنٹ نہیں ہوتے۔ فیسوں کی ادائیگی کے لیے ایسے لوگوں کی خدمات حاصل کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ جن کے پاس مملکت میں بینک اکاﺅنٹ ہوتے ہیں۔
اخبار 24 کے مطابق ’المدفوعات السعودیہ‘ کمپنی کے عہدیدار نے بتایاہے کہ ’بیرون مملکت موجود ایسے لوگوں کو جن کے سعودی عرب میں بینک اکاﺅنٹ نہیں ہیں، سعودی بل ادا کرنے کے لیے ’سداد‘ سسٹم سے استفادے کی سہولت فراہم کی جائے گی‘۔

ایسے لوگوں کو فائدہ ہوگا جن کے مملکت میں اکاﺅنٹ موجود نہیں فوٹو: سوشل میڈیا

کمپنی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر زیاد الیوسف نے الاقتصادیہ سے گفتگو میں کہا ’کمپنی اس بات کا جائزہ لے رہی ہے کہ اسے یہ سہولت دینے سے کتنا فائدہ ہوگا۔ مثبت نتائج پر تجویز پر عمل درآمد شروع کیا جائے گا۔
زیاد الیوسف کے مطابق ’کمپنی بہت جلد المدفوعات الخلیجیہ کمپنی کے ماتحت ’سریع‘ نظام سے المدفوعات السعودیہ کے نیٹ ورک کو مربوط کرنے والی ہے‘۔ 
اس کی بدولت جی سی سی ممالک کے سینٹرل بینکو ں میں ترسیل زر کی بڑی سہولت پیدا ہو جائے گی۔ 

شیئر: