Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 خواتین کے بال کاٹنے والے حجام گرفتار 

مردانہ سیلون میں خواتین کا بال کٹوانا قانون کی خلاف ورزی ہے، (فوٹو: روئٹرز)
ریاض پولیس نے مردانہ سیلون میں خواتین کے بال کاٹنے والے مرد حجاموں کو گرفتار کر لیا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی وڈیو میں دکھایا گیا تھا کہ مرادنہ باربر شاپ میں خواتین مرد حجاموں سے بال کٹوا رہی ہیں۔
پولیس نے وڈیو کے ذریعے موقع کی نشاندہی کرنے کے بعد مردانہ سیلون پرکام کرنے والے حجاموں کو گرفتار کر لیا۔ عربی روزنامے عکاظ کے مطابق ریاض میں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی وڈیو جس میں دکھایا گیا تھا کہ ایک خاتون سیلون میں مرد حجام سے بال کٹوا رہی ہے ۔ وڈیو بنانے والے نے کمنٹری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’میں بال کٹوانے ایک سیلون میں گیا جہاں یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ ایک خاتون میرے برابر والی کرسی پر بیٹھ کر مرد حجام سے بال کٹوا رہی ہے۔‘
وڈیو بنانے والے نے مقام اور دکان کی نشاندہی نہیں کی تھی۔ سوشل میڈیا پر وڈیو وائرل ہوتے ہی لوگوں کی بڑی تعداد نے اس کے خلاف آواز بلند کی اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا کہ اس طرح کے رحجان کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔
سوشل میڈیا پر لوگوں کا کہنا ہے کہ ’اس قسم کے رجحانات کی یہاں قطعی گنجائش نہیں ہے۔ ایسے اقدامات ہماری حیا و شرم کو مجروح کرنے کا باعث بنیں گے ۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ ’یہ عمل ( مردانہ سیلون میں خواتین کا بال کٹوانا ( ملک کے ذوق) عام قانون کی بھی صریح خلاف ورزی ہے۔

پولیس نے فوری مداخلت کرتے ہوئے حجاموں کو گرفتار کر لیا، فوٹو: اخبار 24 

سوشل میڈیا پروائرل ہونے والی وڈیو کے ذریعے ریجنل پولیس نے فوری طور پر مداخلت کر تے ہوئے اس علاقے کی نشاندہی کی جہاں مذکورہ مردانہ سیلون پر یہ واقعہ پیش آیا تھا۔ سیلون کی نشاندہی کرنے کے بعد پولیس نے ان تمام حجاموں کو حراست میں لے لیا جو اس دکان پر کام کرتے تھے۔ 
واقعے کی وسیع پیمانے پر تحقیقات جاری ہیں۔ واضح رہے گذشتہ چند روز سے سوشل میڈیا پر بعض تصاویر اور وڈیو وائرل ہو رہی تھیں جن میں دکھایا گیا تھا کہ ایک مردانہ سیلون میں مرد حجام ایک خاتون کے بال کاٹ رہا ہے۔ 
مذکورہ وڈیو وائرل ہونے کے بعد لوگوں نے یہ تاثر دینا شروع کر دیا تھا کہ اب مردانہ صالون میں جہاں خواتین بال ترشوا سکتی ہیں وہاں خواتین باربر بھی متعین کی جائیں گی۔
 اس حوالے سے بلدیہ کی جانب سے فوری وضاحت کی جا چکی ہے کہ ملک میں مرادنہ سلیونز میں خواتین باربرز کی تعیناتی کا کوئی ارادہ نہیں۔       

شیئر: