Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’خان صاحب! ہماری دفعہ بسنت پر پابندی؟‘

بہار کی آمد کے ساتھ ہی بسنت منانے کی تیاریاںشروع ہوجاتی تھیں (فوٹو:سوشل میڈیا)
پاکستان میں موسم بہار کا نام لیتے ہی لوگوں کے ذہنوں میں جھٹ سے بسنت کے تہوار کا خیال آتا ہے۔ ایک وقت تھا جب بہار کی آمد کے ساتھ ہی بسنت منانے کی تیاریاں زور و شور سے شروع ہو جاتی تھیں۔
لوگ اپنے رشتتے داروں کے ساتھ پتنگ اڑانے کے لیے گھر کی چھتوں پر اکٹھے ہوتے تھے، قسم قسم کے پکوان تیار کیے جاتے تھے، بچے بڑے سب پیلے کپڑے پہن کر موسم بہار کا استقبال کیا کرتے تھے۔
رنگ برنگی پتنگوں سے ڈھکا آسمان، ایک دوسرے کی پتنگ کاٹنے کے لیے پیچ لڑانے کے حربے اور ’بو کاٹا‘ کے فلک شگاف نعرے جشن بہاراں کے اس تہوار کا لطف دو بالا کر دیتے تھے۔
کوئی چھت ایسی نہیں ہوتی تھی کہ جہاں سے پتنگ اڑتی دکھائی نہ دیتی ہو۔ چھوٹے، بڑے یہاں تک کہ خواتین بھی اس سے محظوظ ہوتی تھیں۔
لیکن اب یہ تہوار ایک سہانا خواب سا لگتا ہے، بسنت کے موقعے پر دھاتی دھاگوں کے استعمال سے ہلاکتوں کے باعث چند سال قبل پاکستان میں اس پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔

کوئی چھت ایسی نہیں ہوتی تھی کہ جہاں سے پتنگ اڑتی دکھائی نہ دیتی ہو (فوٹو:سوشل میڈیا)

اب ہر سال موسم بہار کی آمد کے ساتھ ہی پاکستان میں یہ قیاس آرائیاں شروع ہو جاتی ہیں کہ آیا اس بار پتنگ بازی کی اجازت ملے گی یا نہیں؟
آج کل سوشل میڈیا پر صارفین پرانے وقتوں کو یاد کرتے ہوئے بسنت کے تہوار کی حمایت میں پوسٹس کر رہے ہیں، اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان کا ایک پرانا ویڈیو کلپ کافی وائرل ہو رہا ہے جس میں انہیں پتنگ اڑاتے دیکھا جا سکتا ہے۔
 
سوشل میڈیا صارفین عمران خان کے اس ویڈیو کلپ کو شیئر کرتے ہوئے مختلف طرح کے تبصرے کر رہے ہیں۔
صحافی حامد میر نے یہ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ بسنت پر کوئی پابندی نہیں تھی۔‘
ایوا سید نامی ٹوئٹر ہینڈل نے طنز کرتے ہوئے حامد میر کو جواب دیا کہ ’پھر عمران خان وزیراعظم بن گئے اور سانس لینے پر بھی پابندی عائد ہوگئی۔‘
 
فہد سلیم نامی صارف نے لکھا کہ ’یہ ایک اچھا تہوار تھا۔ لاہور جیسے خوبصورت شہر میں دس دن پہلے سے ہی رونق لگ جایا کرتی تھی، یہی ایک بہانہ تھا کہ رشتے دار ایک دوسرے سے مل بھی لیا کرتے تھے، پابندی ختم کر دینی چاہیے۔‘
 
ایک اور صارف شہزاد چوہدری نے عمران خان کا ویڈیو کلپ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’خان صاحب اپنی دفعہ آپ نے بسنت منا لی اور ہماری دفعہ پابندی؟ یہ کیسا انصاف ہے؟
 
 
ایک اور صارف ندیم زیدی نے عمران خان کو مینشن کر کے لکھا کہ ’اگر لاہور میں ہر سائیکل اور موٹر سائیکل پر سیفٹی اینٹینا لگا کے پتنگ بازی پر عائد پابندی ختم کر دی جائے تو لاہور کا گمشدہ حسن لوٹ آئے گا۔‘
کچھ صارفین تو اس ویڈیو کلپ میں بسنت کے بجائے عمران خان کی ’گڈ لُکس‘ کو بھی سراہتے نظر آئے۔

شیئر: