محمود عباس نے کہا کہ امریکی امن منصوبہ بین الاقوامی قانون کے خلاف ہے۔ فوٹو سکائی نیوز
فلسطینی صدر محمود عباس نے منگل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطاب میں اسرائیلی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ’ ناجائز قبضہ تمہیں امن اور سلامتی نہیں دے سکتا‘۔
انہوں نے ایپل کی’ دنیا امریکی امن منصوبے کو مستر د کردے۔ بیرونی طورپر مسلط کردہ حل پا ئیدار امن نہیں لاسکتا۔ اس منصوبے سے فلسطینیوں کی خود مختاری محدود ہوکر رہ جائے گی‘۔
آر ٹی کے مطابق محمود عباس نے کہا’ فلسطینی اور اسرائیلی عوام کے درمیان اب بھی امن قائم ہوسکتا ہے۔ فلسطینی اتھارٹی نے قیام امن کا کوئی موقع کبھی نہیں گنوایا۔ امن کے ہر موقع کو سنجیدگی سے لیا ہے۔ امن کا قیام فلسطینیوں کے حق میں ہے‘۔
محمود عباس نے مزید کہا’ فلسطینی عوام امریکی صدر کے امن منصوبے کو مسترد کرچکے ہیں۔ مسئلہ فلسطین کو زندہ درگور کرنے کے لیے لائے جانے والے امریکی امن منصوبے ’صدی کے سودے‘ کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے‘۔
انہوں نے کہا ’امریکی امن منصوبہ بین الاقوامی قانون کے خلاف ہے۔ یہ یکطرفہ فیصلوں کا نتیجہ ہے۔ اس سے امن قائم نہیں ہوسکتا‘۔
محمود عباس نے سوال کیا ’پتہ نہیں کون سا ادارہ امریکی صدر ٹرمپ کو فلسطینیو ںکے خلاف یکطرفہ کارروائی کے مشورے دے رہا ہے‘۔
انہوں نے یہ بھی کہا ’ آخری موقع گنوانے سے قبل امن قائم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ امریکی امن منصوبے نے فلسطینی عوام اور فلسطینی ریاست کو کالونیوں میں تبدیل کردیا ہے ‘۔
فلسطینی صدر کا کہنا کہ امریکی حکومت نے بین الاقوامی قانون مخالف فیصلے جاری کیے ہیں۔
یاد رہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے سلامتی کونسل میں امریکی صدر کے مجوزہ امن منصوبہ کےخلاف قرارداد واپس لی تھی۔سفارت کاروں کے مطابق فلسطینیوں کو اس قرارداد کی منظوری کے لیے درکار حمایت حاصل نہیں ہوسکی ۔