Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شاہد خاقان کے خلاف ریفرنس کا فیصلہ

شاہد خاقان عباسی اور دیگر پر غیر قانونی تقرریوں کا الزام ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)
پاکستان میں احتساب کے لیے قائم ادارے قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور دیگر کے خلاف  پاکستان سٹیٹ آئل کے مینجنگ ڈائریکٹر اور ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹر کی غیر قانون تعیناتی کے الزام میں عدالتی ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بدھ کو چیئرمین نیب جاوید اقبال کی زیر صدارت ہونے والے نیب ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں تین ریفرنسز دائر کرنے، سات انکوائریوں اور دو مقدمات کی تفتیش کی منظوری دی گئی۔
نیب ایگزیکٹو بورڈ نے شاہد خاقان عباسی اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا نیا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔ نیب کے مطابق شاہد خاقان عباسی اور دیگر پر غیر قانونی تقرریوں کا الزام ہے جن میں سابق ایم ڈی پی ایس او اور ڈی ایم ڈی پی ایس او کی تقرری شامل ہے۔
نیب کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’ تقرریوں سے خزانے کو 138 ملین سے زائد کا نقصان پہنچا ہے۔‘
’سابق سینیئر رکن ریونیو بورڈ حکومت سندھ و دیگر کے خلاف بھی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ غلام علی پاشا، عبدالسبحان سمیت دیگر پر غیر قانونی الاٹمنٹ کا الزام ہے، ملزمان کی کرپشن سے خزانے کو 120 ملین کا نقصان پہنچا۔‘

نیب کا کہنا ہے کہ دھوکہ دہی کے مقدمات منطقی انجام تک پہنچائیں گے (فوٹو: سوشل میڈیا)

نیب کے ایگزیکٹو بورڈ میں سابق سیکرٹری لینڈ یوٹیلائزیشن سندھ اور دیگر کے خلاف ریفرنس کی بھی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر غیر قانونی الاٹمنٹ سے خزانے کو چار کروڑ روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔
نیب نے سابق وزرا برجیس طاہر، سلیم گورایہ، رکن قومی اسمبلی باسط سلطان اور سردار نصراللہ دریشک کے خلاف بھی انکوائری کی منظوری دے دی۔
اس کے علاوہ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں دو تحقیقات کی بھی منظوری دی گئی۔ نیب کے بورڈ نے عدم شواہد، رحمان میڈیکل کالج پشاور اور دیگر کے خلاف انکوائری بند کر دی ہے جبکہ وزارت نجکاری، پی ٹی سی ایل افسران و دیگر کے خلاف تحقیقات حکومت کو بھیج دی گئی ہیں۔
اس موقع پر چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ ’ میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے۔ ’احتساب سب کے لیے‘ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہیں، عوام کو دھوکہ دہی کے مقدمات کو بھی منطقی انجام پہنچائیں گے۔ ‘

شیئر: