سپورٹس فیڈریشن کے تحت 64 ٹیموں کے درمیان مقابلے ہوں گے (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب میں وزارت صحت کی جانب سے عوام میں قومی سطح پر طرز زندگی کو آسان کرنے کے لیے چہل قدمی کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق’ # واک 30 ‘ کا اقدام پیدل چلنے کی اہمیت اور ورزش کے فوائد کے بارے میں عوام میں شعور بیدار کرنا ہے۔
چہل قدمی کی اس مہم کو وزارت صحت کی جانب سے سعودی عرب کے تمام ریجنز میں پھیلانے کا مقصد قومی واکنگ پروجیکٹ میں لوگوں کی تعداد 17 سے 35 فیصد تک بڑھانا ہے۔
وزارت صحت نے کہا ہے کہ اس اقدام کا مقصد یہ ہے کہ عوام صحت عامہ کو فروغ دیں،چلنے کی عادت بنائیں اور ان لوگوں کی مدد کریں جو زخمی ہیں یا دائمی بیماری کا شکار ہیں۔
سعودی عرب میں پانچ مارچ 2020کو پیدل چلنے کے شعور کو مزید اجاگر کرنے کے لیے خصوصی عنوان سے واک کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔
اس اقدام کا مقصد انسانی جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنا اور پٹھوں کو طاقتور بنا کر مجموعی صحت کو بہتر بنانے کی کوشش ہے۔
پیدل چلنے یا چہل قدمی کرنے سے انسانی مزاج بھی بہتر ہوتا ہے اور اضطراب اور افسردگی بھی کم ہوتی ہے۔ یہ اضافی کیلوریز جلاتا ہے اور فٹ رہنے اور بیماریوں سے بچنے کے لیے خون کے بہاؤ میں بہتری لاتا ہے۔
امام عبد الرحمان بن فیصل ہسپتال کے ماہر صحت سلیحہ النہیمی کا کہنا ہے کہ چہل قدمی آسان ترین سرگرمی ہے جس میں کم سے کم کوشش کی ضرورت ہوتی ہے۔
اس کے لیے کسی خاص سامان یا تربیت کی بھی ضرورت نہیں اور یہ کسی بھی وقت اور کسی بھی جگہ پر کی جا سکتی ہے جیسے باغات، مالز، سڑکیں، ساحل سمندر اور بہت سی دوسری جگہیں اور کسی مخصوص عمر یا گروپ تک بھی محدود نہیں ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جب ہم پیدل چلتے ہیں تو تمام عضلات ہمارے پیروں سے لے کر بازوؤں تک کام کرتے ہیں جس سے خون کے بہاؤ میں اضافہ ہوتا ہے۔
النہیمی نے روزانہ 30 منٹ چلنے کی اہمیت اور حفاظتی ہدایات پر عمل کرنے پر زور دیا جیسے صحیح جگہ کا انتخاب، کپڑے، جوتے منتخب کرنا اور جسم کو وارم اپ کرنا شامل ہے۔
سعودی یونیورسٹیزسپورٹس فیڈریشن (ایس یو ایس ایف) خاص طور پرطلبہ میں جسمانی سرگرمیوں میں اضافے کی خواہاں ہے۔ ایس یو ایس ایف کے صدر ڈاکٹر خالد المزینی نے بتایا کہ سپورٹس فیڈریشن یونیورسٹی کے طلبہ کو جسمانی طور پر متحرک رکھنے اور وزارت صحت کے بیداری کے پروگراموں کی کوششوں میں مدد کے لیے عمل پیرا ہے۔
ڈاکٹر خالد المزینی نے بتایا ہے کہ سپورٹس فیڈریشن 64 ٹیموں کے درمیان 30 دن تک واک کے مقابلوں کا انعقاد کر رہی ہے جن میں مرد و خواتین شریک ہوں گے۔
وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل مارکیٹنگ انس الحمید نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے بہت سی یونیورسٹیاں اور سکول چہل قدمی کی اس مہم میں حصہ لے رہے ہیں اور اس سلسلے میں ایک ایسی ایپ بھی کام کر رہی ہے جو چہل قدمی کے دوران قدموں کی تعداد کا تعین کرتی ہے۔
سعودی عرب کی خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں