کامیڈی کنگ امان اللہ خان کے انتقال کی خبر سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر صارفین افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اپنے تعزیتی پیغامات کے ساتھ ان کی تصویریں، ویڈیو کلپس وغیرہ بھی شیئر کر رہے ہیں۔
70 سالہ امان اللہ خان پاکستان میں مزاح کا جانا پہچانا نام تھے۔ وہ تھیٹر کے علاوہ ٹیلی ویژن پروگراموں میں بھی اپنے فن کے جوہر دکھاتے رہے۔ امان اللہ پاکستان کے باہر خصوصاً انڈیا میں بھی مختلف مواقع پر اپنی حس مزاح کا بھرپور مظاہرہ کر کے داد سمیٹ چکے ہیں۔
جمعے کے دن امان اللہ کے انتقال کی خبر سامنے آتے ہی سوشل میڈیا بالخصوص فیس بک اور ٹوئٹر صارفین نے ان کے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ ٹوئٹر پر امان اللہ کا نام ٹرینڈز لسٹ کا حصہ بنا رہا جہاں مختلف صارفین تعزیتی پیغامات کے علاوہ ان سے اپنی ملاقاتوں کا احوال بھی بیان کرتے رہے۔ گوگل سرچز میں بھی امان اللہ کا ذکر نمایاں رہا۔
ٹیلی ویژن میزبان منیبہ مزاری نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’بیٹا، جب بھی غم محسوس کرو، مجھے کال کرنا میں تمہیں ہنسا دوں گا۔‘
بہت سے صارفین ایسے بھی تھے جو اپنے تعزیتی پیغامات میں امان اللہ خان کے پیشہ ورانہ کردار کا ذکر کرتے رہے۔ ابن حوا نامی ہینڈل نے لکھا ‘ہمیں ہنسانے کا شکریہ، اپنے انداز میں ہماری زندگیاں بہتر بنانے کا شکریہ۔ امید ہے کہ جنتیں بھی آپ کو قہقہوں کے ساتھ وصول کریں گی، اب زمین پر کامیڈی پہلے جیسی نہیں رہ سکے گی۔‘
سوشل میڈیا صارفین انڈیا میں امان اللہ خٓن کی پرفارمنس کو یاد کرتے رہے۔ حمزہ کلیم نامی صارف نے ان کی ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ’انڈیا میں امان اللہ کی یادگار پرفارمنس۔‘
متعدد صارفین نے کامیڈین امان اللہ خان کے فن کے ایک منفرد پہلو کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ امان اللہ نے 860 دن تک مسلسل تھیٹر ڈرامے کے ذریعے دنیا میں ایک منفرد ریکارڈ بنایا۔
پاکستانی سٹار کامیڈین امان اللہ گردوں اور پھیپھڑوں کے عارضے میں مبتلا تھے اور ایک عرصے سے لاہور کے ایک نجی ہسپتال میں زیر علاج تھے۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں