کورونا: مشتبہ مریضوں کے لیے مختص ہوٹل گرنے سے چار ہلاک
کورونا: مشتبہ مریضوں کے لیے مختص ہوٹل گرنے سے چار ہلاک
ہفتہ 7 مارچ 2020 19:52
چینی اخبار پیپلز ڈیلی کے مطابق 80 کمروں پر مشتمل ہوٹل 2018 میں کھلا تھا (فوٹو:سوشل میڈیا)
جنوب مشرقی چین کے ساحلی شہر کوانژو میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے قرنطینہ مرکز میں تبدیل کیا جانے والا ایک پانچ منزلہ ہوٹل منہدم ہوگیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حکام نے حادثے میں چار افراد کے مرنے کی تصدیق کی ہے۔ عمارت کے ملبے میں 67 افراد دب گئے تھے جن میں سے ابتدائی طور پر 48 کو نکال لیا گیا تھا۔
چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق یہ واقعہ سنیچر کو مقامی وقت کے مطابق تقریباً ساڑھے سات بجے پیش آیا۔ ’بیجنگ نیوز‘ کی جانب سے پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جائے وقوع پر امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور لوگوں کو ملبے سے نکال کر ایمبولینسوں کی طرف لے جایا جا رہا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق کوانژو میونسپیلٹی نے بتایا کہ عمارت منہدم ہونے کے دو گھنٹے بعد تک 34 افراد کو ملبے سے نکالا گیا۔
سوشل میڈیا ایپ ’میاوپائی‘ پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں ایک عینی شاہد نے بتایا ہے کہ ’میں گیس سٹیشن پر تھا کہ اچانک ایک زوردار آواز آئی۔ میں نے اوپر دیکھا تو پوری عمارت منہدم ہوگئی۔ ہر طرف دھول ہی دھول تھی اور شیشوں کے ٹکڑے چاروں طرف اڑ رہے تھے۔‘
عینی شاہد نے مزید کہا کہ ’میں اتنا ڈر گیا تھا کہ میرے ہاتھ اور ٹانگیں کانپ رہی تھیں۔‘
چن نامی ایک خاتون نے بیجنگ نیوز ویب سائٹ کو بتایا ہے کہ کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے چینی صوبے ہوبائی سے واپسی پر ان کی بہن اور دیگر رشتے داروں کو اس قرنطینہ مرکز میں رکھا گیا تھا۔
ان کے مطابق وہ 14 دن مکمل ہونے کے بعد جلد اس مرکز کو چھوڑنے والے تھے کہ یہ حادثہ پیش آگیا۔ ’میں ان سے رابطہ نہیں کر پا رہی۔ وہ فون کالز کا جواب بھی نہیں دے رہے۔‘
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’ایک اور ہوٹل میں مجھے بھی قرنطینہ مرکز میں رکھا گیا ہے۔ میں بہت پریشان ہوں، سمجھ نہیں آ رہی کہ کیا کروں۔ وہ مکمل صحت یاب تھے، روزانہ اپنا ٹمپریچر چیک کرا رہے تھے اور ٹیسٹوں سے پتا چلا تھا کہ ہر چیز معمول کے مطابق تھی۔‘
کوانژو چین کے صوبے فیوجیان کا ساحلی شہر ہے۔ اس کی آبادی لگ بھگ 80 لاکھ نفوس پر مشتمل ہے۔
چینی اخبار پیپلز ڈیلی کے مطابق 80 کمروں پر مشتمل یہ ہوٹل 2018 میں کھلا تھا۔
بیجنگ نیوز کی جانب سے پوسٹ کی گئی ویڈیو کو سنیچر کی شام تک لگ بھگ 20 لاکھ افراد دیکھ چکے ہیں۔ ہوٹل کا منہدم ہونا ٹوئٹر کی طرح کی چینی ایپ ’ویبو‘پر ٹاپ ٹرینڈ بنا ہوا ہے۔
کچھ صارفین نے ہوٹل کے مہندم ہونے کے واقعے کی تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا ہے۔