کورونا وائرس نے دنیا بھر میں لوگوں کو ہر سطح پر متاثر کیا ہے، کیا وزیر اور کیا پیادہ سب کے سب تنہائی کے متلاشی یعنی سب کے پاس وقت ہی وقت اور خالی وقت میں انٹرٹینمنٹ کی سب سے زیادہ گنجائش ہوتی ہے، لیکن یہ ایسی وبا ہے جس نے انٹرٹینمنٹ کی دنیا کو بھی اسی قدر بلکہ اس سے کہیں زیادہ متاثر کیا ہے۔
انڈیا میں سنیما گھر بند کر دیے گئے ہیں، فلموں کی ریلیز موخر کی جا رہی ہے، شوٹنگ کی ری شیڈیولنگ ہو رہی ہے۔ لوکیشنز تبدیل کی جا رہی ہیں اور یوں لگتا ہے کہ بالی وڈ خاموش ہو گیا ہے۔ البتہ سوشل میڈیا پر گہما گہمی ضرور ہے۔
ایسی صورت حال میں کورونا کے نام پر فلم کے ٹائٹلز بھی رجسٹر کرائے جا رہے ہیں اور اس سلسلے میں پہلا ٹائٹل ’کہو نا پیار ہے‘ کی طرز پر ’کورونا پیار ہے‘ رجسٹر کرایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
رانی مُکھرجی کا سیف کو کرینہ کپور کے بارے مشورہNode ID: 459056
-
دیپکا پاڈوکون: فلم چھپاک کی ناکامی کے بعد 83 بڑا چیلنجNode ID: 459971
-
کورونا سے کیسے لڑیں؟ علی ظفر کا گانا ریلیز ہوتے ہی ہٹNode ID: 465066
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق انڈین فلم اینڈ ٹیلی ویژن پروڈیوسرز کونسل نے کہا ہے کہ ایروز انٹرنیشنل نے ’کورونا پیار ہے‘ نام سے ایک فلم کا ٹائٹل رجسٹر کروایا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس فلم میں سنہ 2000 میں ریلیز ہونے والی سپرہٹ فلم ’کہو نا پیار ہے‘ میں ایک وائرس کا ٹوئسٹ دیا جائے گا۔
لیکن سنہ 2000 میں ریلیز ہونے والی فلم کے ڈائریکٹر راکیش روشن کو یہ نقالی پسند نہیں آئی اور انھوں نے مڈ ڈے اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’جب دنیا اس مہلک وبا سے پیدا ہونے والے حالات سے نمٹنے کی کوشش رہی ہے ایسے وقت اس طرح کی چیزیں ’حالات کا مذاق اڑانا ہے اور بچپنا ہے۔‘
دوسری جانب انڈین موشن پکچرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ان کے یہاں بھی کورونا کے حوالے سے ایک نام رجسٹر ہوا ہے اور وہ ’ڈیڈلی کورونا‘ہے۔
انڈیا میں گذشتہ کئی برسوں سے یہ ٹرینڈ دیکھنے میں آ رہا ہے کہ کوئی موضوع اگر بہت زیادہ طول پکڑتا ہے تو فلم والے اس کے حوالے سے فوراً سے پیشتر فلم بنانے سے گریز نہیں کرتے۔
چنانچہ اس قسم کی فلموں کے نام آپ نے سنے ضرور ہوں گے جو کہ وقتی ہوتے ہیں۔ جیسے ’ٹوائلٹ ایک پریم کتھا‘، ’پیڈ مین‘، ’کشمیر‘، ’ایل او سی‘، ’شکارا‘، ’مشن منگل‘ وغیرہ۔ اس کے علاوہ ’آرٹیکل 370‘ پر بھی کام جاری ہے۔
کورونا وائرس کے خطرے سے نمٹنے کے لیے 19 سے 31 مارچ تک ہر قسم کی شوٹنگ روک دی گئی ہے، خواہ وہ فلم کی ہو، ٹی وی کی یا پھر ویب سیریز کی۔
ایسے میں پروڈیوسرز گلڈ آف انڈیا نے روزانہ کی مزدوری پر کام کرنے والوں کے لیے ایک ریلیف فنڈ قائم کیا ہے تاکہ ان کام کرنے والوں کی دال روٹی چلتی رہے۔
انھوں نے ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے پوری فلم انڈسٹری سے تعاون کی بھی گزارش کی ہے۔
Producers Guild of India sets up Relief Fund for workers affected by production shutdown owing to the COVID-19 epidemic-Official Statement#SiddharthRoyKapur @kulmeetmakkar #coronavirus pic.twitter.com/OGARZbDWxl
— producersguildindia (@producers_guild) March 17, 2020