’کورونا‘ کے شور میں تاجکستانی گلوکارہ ’نگاره خالاوه‘ کی غزل کا زور ہے۔ جس کا مطلع ہے:
شہر خالی، جاده خالی، کوچہ خالی، خانہ خالی
جام خالی، سفرہ خالی، ساغر و پیمانہ خالی
غزل میں کوچہ و بازار کی ویرانی کا ماتم اوردوستوں کی محفلیں اُجڑ جانے کا نوحہ ہے۔ نہیں معلوم اس غزل کے خالق ’امیرجان صبوری‘ کو کن تلخیوں کا سامنا تھا کہ ان کے جذبات یوں شعر میں ڈھل گئے۔ مگر سچ تو یہ ہے کہ ’کورونا‘ کی تباہ کاریوں کے سبب آج پوری دنیا ہی اس شعر کی مجسم تصویر بن چکی ہے۔
مزید پڑھیں
-
’کھانے میں ’بٹ‘ کے مقابلے میں بادشاہ‘Node ID: 456746
-
اتنی نہ بڑھا پاکیٔ داماں کی حکایتNode ID: 458101
-
’انور‘ کو ’مہ‘ سے کیا نسبت ہے؟Node ID: 460936