Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ نئےکرفیو پاس کی تصدیق وزارت داخلہ سے کرانا ہوگی‘

نئے اجازت ناموں سے متعلق وضاحتی بیان جاری کیا گیا ہے-( فوٹو روئٹرز)
سعودی وزارت داخلہ نےمکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں کرفیو سے مستثنی زمروں میں شامل افراد کوآنے جانے کےلیے نئے اجازت ناموں سے متعلق وضاحتی بیان جاری کیا ہے-
عاجل ویب سائٹ کے مطابق وزارت داخلہ نے کرفیو کی پابندی سے مستثنی زمروں میں شامل افراد کے لیے نئے اجازت ناموں کے اجرا کی تفصیلات دی ہیں-
وزارت داخلہ کے عہدیدار کے مطابق کرفیو کے دوران مستثنی افراد کو باہرآنے جانے کےلیے ایک جیسے اجازت نامے جاری کیے جائیں گے-
یہ اجازت نامے مستثنی شعبوں کے ان ملازمین کےلیے ہوں گےجنہیں کرفیو کے دوران ڈیوٹی دینا ضروری ہوگی-
کرفیو کے اجازت ناموں کی تصدیق وزارت داخلہ سے کرانا ہوگی-
ہر سرکاری ادارہ اپنے کارکنان کے اجازت نامے تیار کرے گا اور اس کی توثیق وزارت داخلہ سے کرائے گا۔
وزارت داخلہ کے عہدیدار نے بتایا کہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں نئے اجازت ناموں پر عمل درآمد منگل 14 اپریل سہ پہر تین بجے سے ہوگا-
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ملازمین کو لانے اورلے جانے والی بسوں میں موجود ملازمین کے اجازت نامے جاری  کرانا ضروری نہیں۔ بس ڈرائیور کا اجازت نامے پر اکتفا کیاجائے گا۔

بس میں گنجائش سے50 فیصد سے زیادہ افراد سوار نہیں کیے جاسکتے-

 ڈرائیور کے اجازت نامے میں بس کی نمبر پلیٹ، آنے جانے کے اوقات، ایام اور روٹ کا تذکرہ ضروری ہے-
علاوہ ازیں بس میں اس کی گنجائش سے50 فیصد سے زیادہ افراد سوار نہیں کیے جاسکتے- ایک پابندی یہ بھی کرنا ہوگی کہ بس میں موجود تمام ملازم حفظان صحت کے ضوابط کی پابندی کریں گے-
وزارت داخلہ نے انتباہ دیا ہے کہ جو شخص بھی نئے  مشترکہ اور وزارت داخلہ سے توثیق شدہ اجازت نامے کی پابندی نہیں کرے گا اسے کرفیو قانون کی خلاف ورزی کا مرتکب مانا جائے گا اس پر کم از کم دس ہزار ریال کا جرمانہ ہوگا- قانون کے مطابق دیگر سزائیں مثلا جیل وغیرہ بھیجا جاسکتا ہے-

 

شیئر: