سعودی عرب میں نئے کرفیو پاس پرعملد رآمد پیر 13 اپریل سے شروع ہوگا۔
سعودی وزارت داخلہ نے نئے کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنےاور مقامی شہریوں نیز غیر ملکیوں کو مہلک وائرس سے بچانے کے لیے شاہی ہدایات کےتحت مملکت بھر میں کرفیو نافذ کررکھا ہے-
مزید پڑھیں
-
کرفیو کی خلاف ورزی ،جرمانے پر اعتراض کا طریقہ کار کیا؟Node ID: 468781
-
آن لائن کرفیو پاس کے حصول کا طریقہNode ID: 469151
کرفیو سے اہم سرکاری و نجی اداروں اورمتعدد خدمات و تجارتی سرگرمیوں کو استثنی دے رکھا ہے-
سبق اور عاجل ویب سائٹس کے مطابق وزارت داخلہ کے ترجمان نے کرفیو کی پابندی سے مستثنی سعودیوں اور مقیم غیر ملکیوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ کرفیو کے دوران منظورشدہ پاس ہمراہ رکھیں-
وزارت داخلہ کے ترجمان طلال الشلھوب نے اتوار کو اپنے بیان میں بتایا کہ پیر 13 اپریل سے نئے کرفیو پاس پر عملدرآمد شروع ہوگا-
وزارت داخلہ نے کرفیو پاس کا ایک نمونہ تیار کیا ہے جس میں مطلوبہ معلومات متعلقہ سرکاری ادارہ درج کرتا ہے اور اس کی توثیق کرکے وزارت داخلہ سے منظوری لی جاتی ہے-
الشلھوب نے مزید بتایا کہ کارروائی وہ سرکاری ادارے بھی کرتے ہیں جنہیں پرائیویٹ سیکٹر کی نگرانی کا کام تفویض کیا گیا ہے-
الشلھوب کے مطابق نئے کرفیو پاس پر عمل درآمد کی شروعات ریاض شہر سے پیر کو سہ پہر تین بجے سے ہوگی-
ترجمان کا کہنا تھاکہ جو سعودی شہری یا مقیم غیرملکی کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پکڑے جائیں گے یا جو لوگ سوشل میڈیا پر کرفیو خلاف ورزی کی وڈیو کلپ جاری کریں گے انہیں دو سزائیں دی جائیں گی-
پہلی سزا کا تعلق کرفیو توڑنے سے ہے پہلی بار خلاف ورزی پر دس ہزار ریال جبکہ دوسری بار خلاف ورزی پر بیس ہزار تک کا جرمانہ ہوگا جبکہ تیسری مرتبہ خلاف ورزی پر قید کی سزا بھی ہوگی-
دوسری سزا کا تعلق سوشل میڈیا پر وڈیو کلپ جاری کرنے پر دی جائے گی- اس کا فیصلہ پبلک پراسیکیوشن کرے گا- یہ سزا عبرتناک ہوگی-