Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا وزرا نیٹ فلکس نہیں دیکھ سکتے؟

کچھ صارفین نے شیریں مزاری پر تنقید کی تو کچھ نے فلم تجویز کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا (فوٹو:سوشل میڈیا)
کورونا کی وبا سے بچنے کے لیے دنیا بھر میں لوگ سماجی دوری اپناتے ہوئے اپنا زیادہ تر وقت گھروں میں انٹرٹینمنٹ پر مبنی سٹریمنگ سروسز دیکھتے یا آن لائن گیمز کھیلتے ہوئے گزار رہے ہیں۔ لوگوں کی ایک بڑی تعداد نیٹ فلکس پر دستیاب فلمیں دیکھ  کر اپنی بوریت دور کر رہی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ سوشل میڈیا ہر آج کل اکثر صارفین ایک دوسرے کو فلمیں تجویر کرتے نظر آ رہے ہیں۔
انسانی حقوق کی وفاقی وزیر شیری مزاری نے بھی ٹوئٹر پر صارفین کو ایک فلم تجویز کرتے ہو ئے لکھا کہ 'دا سیکرٹ سٹی' ضرور دیکھیں یہ بہت اچھی فلم ہے اور حقیقت کے بہت قریب بھی ہے۔
سوشل میڈیا صارفین کو وفاقی وزیر شیری مزاری کا فلم دیکھنا اور تجویز دینا شاید کچھ خاص اچھا نہیں لگا اس لیے ان پر تنقید کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
ٹوئٹر صارف راؤ شجاعت نے لکھا ' لگتا ہے پاکستان میں انسانی حقوق سے متعلق کوئی کام نہیں اس لیے محترمہ فلمیں دیکھ رہی ہیں۔'

ٹوئٹر صارف حزب خان نے لکھا کہ 'ہماری وزیر برائے انسانی حقوق کو ہماری بوریت کا کتنا خیال ہے کہ وہ ہمیں فلمیں تجویز کر رہی ہیں جبکہ نفرت کرنے والے ہمشیہ کی طرح تنقید ہی کریں گے۔'

اویس خان نامی صارف نے لکھا کہ 'ملک میں کوورنا وائرس کی وجہ سے کس قدر پریشانی ہے جبکہ ہمارے لیڈرز نیٹ فلکس دیکھنے میں مصروف ہیں۔'

جہاں کچھ سوشل میڈیا صارفین نے ان پر تنقید کی وہیں بہت سے لوگوں نے فلم تجویز کرنے پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔ ٹوئٹر صارف شاہد اقبال نے لکھا کہ 'اس تجویز کا شکریہ، میں کافی دن سے یہی پوچھ رہا تھا کہ آج کل کیا دیکھنا چاہیے۔'

شاہ نامی ایک ٹوئٹر ہنیڈل نے لکھا کہ 'جتنے بھی لوگ یہاں شیری مزاری پر تنقید کر رہے ہیں انہیں یہ بھی سوچنا چاہیے کہ وہ بھی ہماری طرح ایک انسان ہیں۔'

 

شیئر: