فحص کی تجدید نہ کرانا ٹریفک قانون کی خلاف ورزی شمار ہوتی ہے(فوٹو، ٹویٹر)
سعودی ٹریفک پولیس نے گاڑیوں کی خریدوفروخت کےلیے ’موٹروھیکل انسپیکشن‘ فحص کی شرط ختم کردی۔ گاڑی کی ملکیت تبدیل کرانے کے لیے ’فحص‘ کا سرٹیفیکٹ پیش کرنا لازمی نہیں ہوگا۔
ٹریفک پولیس کے ادارے کی جانب سے ٹویٹرپر اطلاع دی گئی ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے موجودہ حالات کے تحت مملکت میں کرفیوجاری ہے جس کی وجہ سے ’فحص سینٹرز‘ بند ہیں جس کی وجہ سے گاڑیوں کے لیے فحص سرٹیفیکٹس جاری نہیں کیے جاسکتے۔
دریں اثنا مقامی ویب نیوز’عاجل‘ کا کہنا ہے کہ ٹریفک پولیس کی جانب سے گاڑیوں کی ملکیتی دستاویز کی منتقلی سینٹرز بند ہونے کی وجہ سے فراہم کی گئی ہے۔ سینٹر بند ہونے کی وجہ سے ان افراد کو کافی دشواری کا سامنا کرنا پڑرہا تھا جو گاڑیاں فروخت کرنا چاہتے ہیں۔ ادارہ ٹریفک پولیس نے گاڑیوں کی ملکیت منتقل کرنے کے لیےعارضی طور پر ’فحص‘ کی شرط ختم کردی ہے۔
ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ ’گاڑیوں کے ملکیت منتقل کرنے کے لیے ابشر اکاونٹ کے ذریعے گاڑی فروخت اور دوسرے کے نام منتقل کرنے کی کارروائی کی جاسکتی ہے جس کےلیے فحص سرٹفیکیٹ کا آپشن عارضی طور پر کینسل کر دیا گیا گیا۔
یاد رہے اس سے قبل ٹریفک پولیس کی جانب سے گاڑیوں کے ملکیتی کارڈ جسے ’استمارہ‘ کہا جاتا ہے کی تجدید کےلیے بھی ’فحص ‘ سرٹفیکیٹ کی شرط ختم کی گئی تھی جس کے بعد اب گاڑی ٹرانسفر کے لیے بھی یہ سہولت فراہم کی گئی ہے۔
واضح رہے سعودی عرب میں ’فحص ‘ سینٹرسے سالانہ بنیادوں پر گاڑیوں کی فٹنس چیک کرائی جاتی ہے جس کے بعد انہیں روڈ پرمٹ جاری کیاجاتا ہے، فٹنس سرٹیفکیٹ کے بغیر روڈ پرمٹ نہیں ہونے پرچالان کیا جاتا ہے ـ