فیشن ماہرین کے مطابق اب سادہ کپڑوں کو زیادہ پسند کیا جاتا ہے: فوٹو ایتھنک
عام حالات میں لوگ رمضان سے قبل ہی عید کے کپڑے خرید لیتے تھے۔ مگر لاک ڈاون کی وجہ سے لوگ دکانوں کے کھلنے کا انتظار کر رہے ہیں۔
مگر اگر آپ کے پاس ایسے کپڑے موجود ہیں جو استعمال میں نہیں ہیں، تو آپ اُن کو استعمال میں لا کر عید کی تیاریوں میں شامل ہو سکتے ہیں۔
ڈیزائنر لوبنا زبیر کے مطابق ’اس سال ہلکے رنگوں کے کپڑے سب سے زیادہ استعمال ہو رہے ہیں۔ اُنھوں نے بتایا کہ گرمیوں میں پیلے، گلابی، اور سفید رنگوں کے کنٹراسٹ کا سوٹ اس سال گرمیوں میں زیادہ استعمال ہو رہا ہے۔‘
لوبنہ نے بتایا کہ اس کے علاوہ لائٹ گرین، اور ہلکے نیلے رنگ کا بھی اس سال استعمال کیا جا رہا ہے۔
اُن کے مطابق اس سال عید پر شلوار قمیص کا فیشن واپس آ چکا ہے۔ مگر اس کے ساتھ ساتھ لونگ فراک بھی اس سال س میں کافی اِن ہیں۔ لوبنا نے گھر میں موجود خواتین کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ایک رنگ کے لمبے فراک کافی پسند کیا جاتا ہے۔ تو وہ اس بار عید پر فراک سلوا سکتی ہیں۔
دوسری جانب اس وقت لاک ڈاون میں بند خوایتن کو یہ بھی ڈر ہے کہ اگر دکانیں رمٰضان کے آخری عشرے میں کھلیں تو وہ کیسے کم دنوں میں اپنی پسند کا سویٹ سلوائیں گئی۔
جس کا حل بتاتے ہوئے لوبنا نے کہا کہ ’خواتین کو چاہیے کہ وہ اس بار ریڈی میڈ کپڑوں کی جانب جائیں۔ ‘
لوبنا کے مطابق’ ریڈی میڈ کپڑوں کے دو فائدے ہوں گے، ایک تو یہ کہ آپ کو درزیوں کے پاس چکر نہیں لگانے پڑیں گے۔ دوسرا ریڈی میڈ کپڑوں کے کٹ ورک پروفشنل افردا کی جانب سے ڈیزائین کیے جاتے ہیں۔ جس کی وجہ سے سے موٹے، دببلے دونوں جسامت کے افراد کو یہ آسانی سے پورے آ جائیں گے۔ اور ہر ایک کو ٹرینڈنگ ڈائزان بھی مل جائیں گے۔ ‘
ڈیزائن کے حوالے سے لوبنا نے کہا کہ کپڑوں پر بڑی بڑی لیسیں لگوانے کا رجحان ختم ہو گیا ہے۔ اور سادہ کپڑوں کو زیادہ پسند کیا جاتا ہے۔
’مثال کے طور پر میں سفید اور پیلے رنگ کے سادہ ٹراوزر شرٹ زیادہ اچھا لگتا ہے۔ عوام کی جانب سے اس بات کا انتظار کیا جا رہا ہے کہ جلد اُن کے من پسندید ڈایزئنر کی دکانیں کھلیں اور وہ گرمیوں میں رنگ برنگے کپڑے خرید سکیں۔ ‘
خیال رہے کہ حکومت نے ملک میں لاک ڈاؤن میں نو مئی تک توسیع کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر احتیاط نہ کی گئی تو لاک ڈاؤن میں مزید توسیع ہو سکتی ہے۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں