Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی ڈاکٹرز کی سعودی عرب واپسی کی خواہش

ڈاکڑز نے واپسی کے لیے وزارت سمندر پار پاکستانیز سے مدد مانگی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
سعودی عرب میں کام کرنے والے اور چھٹیوں پر آئے 120 پاکستانی ڈاکٹروں نے واپس جا کر اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کے لیے وزارت سمندر پار پاکستانیز سے مدد مانگ لی ہے۔ 
وزارت سمندر پار پاکستانیز کی جانب سے سعودی عرب میں کمیونٹی لیڈرز کے ساتھ ہونے والے ٹاؤن ہال اجلاس میں پاکستان ڈاکٹرز فورم کے صدر ڈاکٹر اسداللہ رومی نے کہا کہ 'انھوں نے سعودی عرب میں پاکستانی سفیر کو ان 120 پاکستانی ڈاکٹروں کی فہرست دے دی ہے۔'
ان کے مطابق 'یہ ڈاکٹرز سعودی عرب کے مختلف ہسپتالوں میں ملازمت کرتے ہیں لیکن چھٹیوں پر پاکستان گئے ہوئے ہیں۔ کورونا کے باعث فضائی آپریشن معطل ہونے کی وجہ سے وہ واپس نہیں پہنچ سکے۔' 

 

انھوں نے کہا کہ 'ایک طرف تو وبائی صورت حال میں ان کی ضرورت ہے۔ دوسرا ان کی نوکریاں بھی خطرے میں ہیں جب کہ ان کی عدم حاضری کی وجہ سے تنخواہیں بھی رکی ہوئی ہیں۔ کچھ کے تو اہل خانہ بھی سعودی عرب میں ہیں۔'
پاکستانی سفیر راجا علی اعجاز نے بتایا کہ ’جب ڈاکٹر رومی نے فہرست دی تو پاکستان کا نمائندہ ہونے کی وجہ سے مجھے خوشی ہوئی۔ میں نے معاملہ سعودی وزارت خارجہ کے سامنے رکھا اور ان سے کہا کہ ان ڈاکٹروں کی واپسی کا اصولی فیصلہ کر لیا جائے تو بعد ازاں ان کو لانے کے انتظامات کا بھی طے کر لیا جائے گا۔ ‘
پاکستان سفیر نے کہا کہ ’اگر یہ ڈاکٹرز واپس آ جائیں اور اپنی خدمات سرانجام دیں تو پاکستان کا بہتر تشخص اجاگر کرنے میں مدد ملے گی۔‘
انھوں نے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سمندرپار پاکستانیز زلفی بخاری سے کہا کہ 'اس معاملے کو اسلام آباد میں سعودی سفارت خانے کے ساتھ اٹھایا جائے۔' 

سعودی عرب میں پاکستانی سفیر نے ڈاکٹرز کی خدمات کو سراہا (فوٹو: اے ایف پی)

 زلفی بخاری نے کہا کہ 'اگر ان ڈاکٹروں کی واپسی میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں تو 120 مسافروں کی موجودگی میں خصوصی پرواز کا انتظام بھی کیا جا سکتا ہے۔' 
انھوں نے کہا کہ 'وہ اس سلسلے میں پاکستان میں سعودی سفیر سے رابطہ کریں گے۔' 
اس موقع پر سعودی عرب میں پاکستانی سفیر راجا علی اعجاز نے پاکستانی کمیونٹی بالخصوص ڈاکٹروں کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’پاکستانی ڈاکٹروں نے ان تھک محنت کی ہے، میں انھیں سلام پیش کرتا ہوں۔‘

شیئر: