’ایک بالکل ٹھنڈا، دوسرا خالص لڑاکا‘
آئیڈیل جوڑی میں میانداد کے چاہنے والوں کی تعداد خاصی زیادہ رہی (فوٹو سوشل میڈیا)
کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن نے جہاں ہر شعبہ ہائے زندگی کو متاثر کیا ہے وہیں کھیلوں کا شعبہ بھی محفوظ نہیں رہ سکا۔ مختلف شعبوں سے وابستہ افراد نے لاک ڈاؤن کے دوران اپنے لیے متبادل مصروفیات تلاش کیں تو کھیلوں سے وابستہ افراد و ادارے اور شائقین بھی کسی سے پیچھے نہیں رہے۔
کچھ ایسی ہی روایت پر عمل کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ نے شائقین کو موقع دیا کہ وہ مڈل آرڈرز بیٹنگ کے لیے اپنی پسندیدہ دو جوڑیوں کا انتخاب کریں تو شائقین کے ساتھ ساتھ کرکٹ سے وابستہ شخصیات نے بھی دل کھول کر اپنا حق انتخاب استعمال کیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے شائقین کو پسندیدہ کھلاڑیوں کے ’ڈریم پیئرز‘ منتخب کرنے کے لیے بلے بازوں اور آل راؤنڈرز پر مشتمل 14 پاکستانی کھلاڑیوں کی فہرست مہیا کی گئی تھی۔ اس میں ان کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا تھا جو کم از کم 2500 ٹیسٹ رنز بنا چکے ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین نے اپنے انتخاب کا سلسلہ شروع کیا تو جاوید میانداد، محمد یوسف، یونس خان، مصباح الحق اور انضمام الحق سب سے زیادہ توجہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے جبکہ عمران خان سمیت سعید احمد، آصف اقبال، وسیم راجہ اور اعجاز احمد کا ذکر یا تو غائب رہا یا ان کا انتخاب کرنے والوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر رہی۔
جبران طاہر صدیقی نامی صارف نے ظہیر عباس، انضمام الحق اور جاوید میانداد، یونس خان کی جوڑیاں تجویز کیں تو انہیں 'کلاس' بھی قرار دیا۔
اسامہ قریشی بھی جاوید میانداد کے ساتھ یونس خان کے فین دکھائی دیے، البتہ ان کی دوسری جوڑی (اسد شفیق اور محمد یوسف) ایسی رہی جسے کم لوگوں نے ہی منتخب کیا۔
پاکستانی کرکٹر امام الحق سائبر میدان میں اترے تو دو کے بجائے ایک ہی جوڑی تک محدود رہے۔ اس ڈریم پیئر کے لیے انہوں نے اپنے ماموں انضمام الحق کے ساتھ محمد یوسف کا انتخاب کیا۔
گفتگو میں شریک کچھ صارف ایسے بھی تھے جو اپنے انتخاب کی وجہ کا ذکر کرنا بھی نہیں بھولے۔
محمد حمزہ نے جاوید میانداد اور یونس خان کو اکٹھا دیکھنے کی خواہش ظاہر کی تو ساتھ ہی لکھا کہ 'بولرز کے لیے حقیقی مشکل۔ ایک بالکل ٹھنڈا اور دوسرا خالص لڑاکا۔‘
فاسٹ بولر محمد عامر نے محمد یوسف اور یونس خان کا انتخاب کیا تو سپنر شاداب خان محمد یوسف کے ساتھ انضمام الحق کو دیکھنے کے خواہاں دکھائی دیے۔
کرکٹ مبصر ڈاکٹر نعمان نیاز سامنے آئے تو پہلے تو انہوں نے سلیم ملک کے فہرست میں نہ ہونے کا شکوہ کیا البتہ بعد میں انضمام الحق کے ساتھ جاوید میانداد اور محمد یوسف کے ساتھ یونس خان کو دیکھنا چاہا۔
ظہیر عباس کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ ’ظہیر بھائی مڈل آرڈر بلے باز نہیں تھے وہ آئیڈیل نمبر تھری تھے۔‘
ماجد حق نامی صارف نے معاملے کی 'بگ پکچر' دیکھی تو دوسروں تک بھی پہنچائی۔
انہوں نے لکھا کہ ’میری پچھلی نسل ظہیر عباس اور جاوید میانداد کو پسند کرتی تھی اور موجودہ وقت میں انضمام الحق اور محمد یوسف کو دیکھنا اچھا لگتا ہے۔ البتہ پاکستان کے لیے سب سے زیادہ ٹیسٹ رنز کرنے والے یونس خان کو چھوڑنا مشکل ہے۔‘
عرفا فیروز ذکا نے جاوید میانداد کو میچ کیلکولیشنز اور محمد یوسف کو کھیل کے انداز کی وجہ سے جوڑی بنایا تو کپتانی کے انداز کی وجہ سے عمران خان اور زیادہ رنز کرنے کی وجہ سے یونس خان کو پسندیدہ جوڑی قرار دیا۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں