دنیا کے کئی ممالک کی جانب سے کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے کیے گئے لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد جمعے کو عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق 'امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والی معاشی تباہی کے بعد اب تیل کی طلب میں اضافہ ہوگا۔'
تیل کی مارکیٹ میں مندی دنیا بھر میں بیشتر ممالک کی جانب سے لاک ڈاؤن اور سفری پابندیوں کی وجہ سے ہوئی تھی۔
مزید پڑھیں
-
عالمی منڈی: تیل کی قیمتیوں میں ریکارڈ کمیNode ID: 468196
-
یکم مئی سے تیل کی پیداوار کم کریں گے: سعودی آرامکوNode ID: 472666
-
خام تیل کی قیمتیں مزید گر گئیںNode ID: 473716
کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے چین کے بعد امریکہ اور کئی یورپی ممالک نے بڑے شہروں کو لاک ڈاؤن کر کے ٹرانسپورٹ پر پابندی لگائی جس کی وجہ سے تیل کی طلب میں کمی پیدا ہو گئی تھی۔
لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد برینٹ کروڈ آئل کی قیمت میں فی بیرل 47 سینٹس یا ڈیڑھ فیصد کا اضافہ ہوا اور یہ 29 اعشاریہ 33 ڈالر پر پہنچ گیا جبکہ جمعرات کو اس میں ایک فیصد کے قریب کمی واقع ہوئی تھی۔
امریکی تیل کی قیمت میں 48 سینٹس یا ڈیڑھ فیصد فی بیرل اضافہ ہوا جبکہ اس سے ایک روز قبل اس کی قیمت میں تقریباً دو فیصد کمی ہوئی تھی۔
اپریل میں تیل کی قیمتوں میں زبردست کمی کے بعد دوسرے ہفتے برینٹ کروڈ اور امریکی تیل کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔
اپریل میں امریکی تیل کی مارکیٹ کریش کر گئی تھی، تاہم طلب میں اضافے کے امکانات کو دیکھتے ہوئے کروڈ آئل اب بھی سمندر میں موجود ٹینکرز اور سٹوریج میں جمع کیا جا رہا ہے۔
