Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’تیل کی طلب اور رسد میں توازن چاہتے ہیں‘

کرفیو میں نرمی سے تیل کی طلب بڑھے گی.(فوٹو روئٹرز)
سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ سعودی عرب تیل منڈی میں جلد توازن اور استحکام جلد از جلد لانا چاہتا ہے. یہ اسی وقت ممکن ہوگا جب عالمی منڈی حد سے زیادہ تیل کی رسد سے چھٹکارا حاصل کرلے.
واضح رہےکہ پوچھا جارہا تھا کہ سعودی عرب تیل کی پیداوار حد سے زیادہ کیوں کم کررہا ہے؟ مملکت نے جون میں اوپیک پلس معاہدے میں مقرر کوٹے سے بھی ایک ملین بیرل تیل یومیہ مزید کم کرنے کا فیصلہ کرکے پوری دنیا میں ہلچل پیدا کردی ہے.
اخبار 24 کے مطابق وزیر توانائی نے کہا کہ ’سعودی عرب تیل منڈی میں استحکام کا سہرا اپنے سر باندھنےکے لیے پیداوار میں بڑی کمی کررہا ہے. تیل کی طلب بڑھنے لگی ہے ہم چاہتے ہیں کہ تیل کی طلب اور رسد میں جلد توازن پیدا ہو‘.
شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے مزید کہا کہ سعودی عرب تیل پیداوار میں  بڑی کمی کا فیصلہ کرکے تیل پیدا کرنے والے تمام ممالک کو اپنے نقش قدم پر چلنے کی ترغیب بھی دینا چاہتا ہے.
انہوں نے کہا کہ ’ضروری نہیں کہ صرف سعودی عرب ہی تیل پیداوار میں کمی کرے دیگر ممالک بھی ایسا فیصلہ کرکے تیل منڈی میں جلد از جلد استحکام لاسکتے ہیں‘.

دیگر ممالک پیداوار میں کمی کرکے تیل منڈی میں جلد استحکام لاسکتے ہیں.(فوٹو اے ایف پی)

وزیر توانائی نے مزید کہا کہ تیل کی طلب میں تدریجی اضافے کی علامتیں نظر آنے لگی ہیں. مختلف ممالک کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے کئی ماہ سے نقل وحرکت پر پابندی لگائے ہوئے تھے. اب جگہ جگہ کرفیو میں نرمی کی لہر چل پڑی ہے. اس کی بدولت بھی تیل کی طلب بڑھے گی.
سعودی وزیر توانائی سے پوچھا گیا کہ کیا جون کے بعد بھی سعودیعرب تیل پیداوار میں کمی کا سلسلہ جاری رکھے گا؟ انہوں نے کہا کہ اگر صورتحال توقع کےعین مطابق بہتر ہوگئی تو ایسی صورت میں پیداوار میں اضافی کمی بند کرکے اوپیک پلس کی جانب سے مقرر کردہ پیداواری کوٹے کی پابندی کرنے لگیں گے.
انہوں نے مزید کہا کہ اگر جون میں اوپیک اجلاس کے موقع پر صورتحال بہتر نہ ہوئی تو انہیں واقعی بہت زیادہ حیرت ہوگی.

شیئر: