Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں کورونا کے 40 فیصد مریض صحت یاب

تصدیق شدہ کیسوں سے تندرست ہونے والے افراد کی تعداد زیادہ ہے۔ (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب میں  کورونا وائرس میں مبتلا ہونے والے مریضوں میں سے تقریباً 40 فیصد شفایاب ہو چکے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق ایسے افراد جن میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو چکی تھی ان میں سے تقریباً 40 فیصد مریضوں کی وزارت صحت کی جانب سے تندرستی کے نوید سنا دی گئی ہے۔

اس وائرس میں مبتلا افراد کے صحت یاب ہونے کی رفتار بڑھ رہی ہے۔ (فوٹو: عرب نیوز)

وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العلی نے اعلان کیا ہے کہ دو ہزار تین سو 65 مزید ایسے مریض ہیں جو صحت یاب ہو چکے ہیں جس کے بعد اس وبا سے چھٹکارا حاصل کرنے والوں کی مجموعی تعداد 17 چھ سو 22 ہو گئی ہے۔
گذشتہ روز 19 ہزار پانچ نئے کیسز کی تصدیق کے ساتھ ہی مملکت میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 44 آٹھ سو 30 ہو گئی ہے۔ ان میں سے سعودی شہریوں کی تعداد نسبتاً کم ہے جب کہ 22 فیصد خواتین اور آٹھ فیصد بچوں میں اس مرض کی علامات پائی گئی ہیں۔

وبا سے چھٹکارا حاصل کرنے والوں کی مجموعی تعداد 17622 ہو گئی ہے۔ (فوٹو: عرب نیوز)

سعودی ہسپتالوں میں زیر علاج مریضوں کی تعداد 26 ہزار نو سو 35 ہے جن میں 147 کی حالت تشویشناک ہے۔
مملکت میں گذشتہ روز اموات ریکارڈ پر آنے کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 273 ہوگئی ہے۔ ان میں دو سعودی اور جدہ اور مکہ میں رہنے والے سات غیر ملکی شامل تھے۔
کورونا وائرس کے باعث وفات پانے والوں کی عمریں 42 سے 80 سال کے درمیان تھیں۔ ان میں اکثر ایسے مریض بھی شامل ہیں جنہیں دائمی بیماریاں بھی لاحق تھیں۔

وفات پانے والوں کی عمریں 42 سے 80 سال کے درمیان تھیں۔ (فوٹو: عرب نیوز)

وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العلی نے بتایا ہے کہ 'لگاتار دوسرا دن ہے جہاں تصدیق شدہ کیسوں سے تندرست ہونے افراد کی تعداد زیادہ ہے۔'
انہوں نے کہا کہ یہ مثبت علامت ہے کہ 'گذشتہ دنوں کے ریکارڈ کے مطابق نئے آنے والے مریضوں کی تعداد سے زیادہ اس وائرس میں مبتلا افراد کے صحت یاب ہونے کی رفتار بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دوسرے ممالک کے مقابلے میں سعودی عرب میں کورونا وائرس کے باعث ہلاکتوں کی شرح کافی کم ہے۔
کم شرح کے باوجود وزارت صحت اور دیگر حکام کی توجہ کو متاثر نہیں کیا۔ ایمبولینس کے بیڑے اور سعودی ہلال احمر اتھارٹی کے عملے سمیت سعودی ہسپتالوں میں نہ تو کارکردگی اور نہ ہی طبی سہولیات میں کسی قسم کی کمی آئی ہے۔
ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کا عملہ ہر طرح کے ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے 24 گھنٹے الرٹ رہتا ہے۔
ڈاکٹر العبد العلی نے معاشرتی اجتماعات کے خطرات سے متعلق انتباہ کو دہراتے ہوئے ایک بار پھر عام لوگوں کو باور کرایا ہے کہ وہ کوروناوائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بنائے گئے تمام اصولوں پر کاربند رہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'براہ کرم دی گئی ہدایات کی پابندی کریں اور ان کی خلاف ورزی کرنے والی کسی بھی چیز سے دور رہیں، خاص طور پر اجتماعات یا غیر ضروری مقاصد کے لیے گھروں سے نکلنا، اپنے ہاتھوں کو دھونے کا عمل جاری رکھیں اور غیر ضروری چھونے سے پرہیز کریں، حفظان صحت سے متعلق تمام اقدامات کی پابندی کریں۔"
قبل ازیں ڈاکٹر عبدالعالی نے بتایا تھا کہ کورونا وائرس کی علامات میں بخار انفیکشن کی سب سے عام علامت ہے کیونکہ 99 فیصد تصدیق شدہ کیسز میں بخار کی کیفیت سامنے آئی ہے جب کہ 60 فیصد مریضوں کو کھانسی اور 30 ​​فیصد کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
 

شیئر: