مہلک وباء کا شکار کل مریضوں کی تعداد 22627 ہوگئی ہے(فوٹو گلف ٹوڈے)
متحدہ عرب امارات کی وزارت صحت نے 796 نئے مریضوں میں کورونا وائرس کی تصدیق کی ہے۔ چارمزید ہلاکتیں بھی واقع ہوئی ہیں جبکہ مزید 603 مریض صحت یاب ہوگئے ہیں۔
العربیہ نیٹ کے مطابق عرب امارات کی وزارت صحت کے مطابق ملک میں اب اس مہلک وباء کا شکار کل مریضوں کی تعداد 22 ہزار627 ہوگئی ہے۔ ان میں سے 214 کی موت واقع ہوچکی ہے جبکہ 7 ہزار 931 مریض اب تک صحت یاب ہوچکے ہیں۔
دریں اثناء یو اے ای حکومت کی ترجمان ڈاکٹر آمنہ الشمسی نے عیدالفطر کے موقع پر عوامی اجتماعات اور آپس میں ملنے جلنے سے پرہیز رکھنے کا کہا ہے۔
ڈاکٹر آمنہ نے کہا کہ عید سماجی تقریبات اور اجتماعات کا ایک موقع ہوتی ہے، تاہم تمام خاندانوں کو یہ تجویز کرتے ہیں کہ وہ اس مرتبہ ان عادات سے گریز کریں۔
’ذرا سوچیں اگر کسی خاندان کا ایک فرد کورونا وائرس کا شکار ہوجاتا ہے کیونکہ اس نے بغیر سوچے سمجھے ایک اور متاثرہ شخص سے ملاقات کی تھی۔ اس میں کوئی علامات ظاہر نہیں ہوئی تھیں، پھر وہ اپنے بچوں اور خاندان کے دوسرے افراد سے ملتا ہے، وہ حفاظتی احتیاطی تدابیر اختیار کیے بغیر ان کے ساتھ دن گزارتا ہے تو اس طرح اس کے خاندان کے دوسرے افراد بھی وائرس کا شکار ہوسکتے ہیں۔ دن کے اختتام پر خاندان کا ہر فرد اس شخص کے گھر میں جائے گا، وہ یہ نہیں جانتے ہوں گے کہ یہ شخص وبا سے متاثر ہوچکا ہے۔‘
ڈاکٹر آمنہ نے وبا کے پھیلاؤ کے طریقہ کار پر مزید کہا کہ ’یہ بھی ممکن ہے کہ متاثرہ شخص دوستوں کے پاس سے گزرے اور ان سے ہیلو ہائے کرے پھر ان میں کوئی شخص عیدالفطر کی چھٹیوں کے بعد کام پر چلا جائے۔ اس طرح تب تک 40 کیس 100 سے زیادہ کیس بن چکے ہوں گےاور یوں سیکڑوں کیس ہزاروں میں تبدیل ہوجائیں گے۔‘
ڈاکٹر الشمسی کا کہنا ہے کہ ’یہ تو ایک منظرنامہ ہے اور اسی میں دائمی امراض کا شکار افراد اور خاندان کے ضعیف العمر افراد میں کرنا کی علامات خطرناک صورت اختیار کرسکتی ہیں۔‘
اس کی سادہ سی وجہ یہ ہوگی کہ ان لوگوں نے حفاظتی احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کی ہوں گی اور کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے بنیادی اصول کو اہمیت نہیں دی ہوگی، جو سماجی فاصلہ اختیار کرنا اور اجتماعات میں شرکت سے گریز ہے۔