روزانہ چہل قدمی کے لیے ایک گھنٹے کا اجازت نامہ جاری ہوگا (فوٹو: سوشل میڈیا)
سعودی عرب نئے کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے اور عوام کو اس کے شر سے بچانے کے لیے نئی تدابیر اختیار کر رہا ہے.
وائرس سے متاثرین کی تعداد میں اضافے اور معاشرے میں وائرس سے بچنے کے لیے بڑھتی ہوئی آگہی کے پیش نظر سمارٹ کڑے کا سسٹم متعارف کرایا جائے گا.
العربیہ نیٹ کے مطابق سعودی صحت حکام کورونا کے متاثرین کو ہیلتھ آئسولیشن کے لیے قرنطینہ بھیجنے کے بجائے ہاؤس آئسولیشن کا طریقہ کار اپنانے جا رہے ہیں.
اس کے لیے متاثرہ افراد یا کورونا وائرس لگنے کے شبہات سے دوچار افراد کو سمارٹ کڑے دیے جائیں گے.
سعودی عرب ’توکلنا‘ ایپلی کیشن کے ذریعے سمارٹ کڑے ہاؤس آئسولیشن کے لیے متعارف کرائے گا.
’توکلنا‘ ایپلی کیشن نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بتایا ہے کہ ہاؤس آئسولیشن میں رکھے جانے والوں کو روزانہ اپنے محلے میں چہل قدمی کے لیے ایک گھنٹے کا اجازت نامہ جاری ہوگا.
ایپلی کیشن کے ذریعے متاثرہ افراد کو جسمانی ورزش کی ترغیب دی جائے گی اور ایسے لوگوں کو جنہیں یہ شبہ ہو کہ وہ کورونا وائرس میں مبتلا ہوگئے ہیں کے لیے اپنا ٹیسٹ ازخود کرنے کا طریقہ کار رائج کیا جائے گا.
’توکلنا‘ ایپلی کیشن سعودی وزارت صحت اور مصنوعی ذہانت کے سعودی ادارے ’سدایا‘ نے مشترکہ تعاون کے ذریعے تیار کی ہے. یہ ایپلی کیشن متعدد خوبیوں سے آراستہ ہے. اس کی بدولت کرفیو کے دوران پاس کے اجرا میں بھی سہولت ہوگی.