Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سردی میں آپ کن بیماریوں کا شکار ہو سکتے ہیں؟

سانس کی بیماریوں کے متعلق وائرسز سرد اور خشک موسم میں زیادہ پھیلتے پھولتے ہیں (فائل فوٹو: پکسابے)
سردیوں کے موسم کے قریب آتے ہی انسانی جسم صحت کے کچھ مسائل کے لیے زیادہ حساس ہو جاتا ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق سرد اور خشک موسم ہمارے مدافعتی نظام کو کمزور کرتا ہے۔ اس موسم میں عموما سانس کے مسائل زیادہ عام ہو جاتے ہیں۔
سانس کی بیماریوں سے متعلق وائرس سرد اور خشک موسم میں زیادہ پھیلتے پھولتے ہیں۔
اس کے علاوہ سردیوں میں سورج اور زمیں کا فاصلہ بھی زیادہ ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے سورج کی شعائیں پوری آب و تاب سے زمین تک نہیں پہنچ پاتیں۔
اس کی وجہ سے وٹامن ڈی کی کمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور وٹامن ڈی کی کمی مدافعتی نظام کو بھی کمزور کر دیتی ہے۔
سردیوں میں لوگ زیادہ تر گھروں کے اندر ہی رہتے ہیں جس کی وجہ سے جراثیم آسانی سے پھیلتے ہیں۔
یہ تمام عوامل، طرزِ زندگی اور غذائی تبدیلیوں کے ساتھ مل کر موسمی فلو، جوڑوں کے درد اور صحت کے دیگر مسائل کو جنم دیتے ہیں۔
آئیے آپ کو کچھ ایسی بیماریوں کے بارے میں بتاتے ہیں جو سردی کی وجہ سے لاحق ہوتی ہیں۔

بخار اور فلو

نزلہ اور فلو کے وائرس سرد اور خشک ہوا میں زیادہ پھیلتے ہیں جس کی وجہ سے سانس کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
کم سورج کی روشنی کے باعث مدافعتی نظام بھی کمزور ہو سکتا ہے جس سے قوت مدافعت کی حساسیت میں اضافہ ہوتا ہے۔

سورج کی کم روشنی کے باعث مدافعتی نظام بھی کمزور ہو سکتا ہے (فائل فوٹو: پکسابے)

فلو کا ٹیکہ لگوانا، ہاتھ دھونا اور گرم ماحول میں رہنا سردیوں میں بخار اور نزلے سے محفوظ رہنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

موسمیاتی ڈیپریشن

جیسے جیسے دن میں سورج کی شدت کم ہوتی ہے بہت سے لوگ موسمی افسردگی، سیڈ (موسم کی وجہ سے پیدا ہونے والا ڈیپریشن) کا شکار ہو جاتے ہیں۔
یہ ایک مخصوص قسم کی افسردگی ہوتی ہے جسے سورج کی کم روشنی کی وجہ سے جُڑا ہوا ایک طرح کا ڈپریشن بھی کہا جا سکتا ہے۔
یہ مخصوص حالت سیروٹونن کی سطح کو متاثر کرتا ہے اور سرکڈین رِدھمز کو بگاڑ دیتا ہے۔
اس طرح کی صورت حال سے سورج کی روشنی میں زیادہ دیر گزار کر نمپٹا جا سکتا ہے۔

دماہ اور الرجی کی شکایت

سرد ہوا اور ٹھنڈک دمہ کو بڑھا سکتی ہے اور خشک و ٹھنڈے موسم کی وجہ سے سانس کی الرجیز کو مزید بگاڑ سکتی ہے۔

سرد ہوا اور ٹھنڈا موسم دمے کی بیماری کو بڑھا سکتی ہے (فائل فوٹو: پکسابے)

ہوا میں نمی بڑھانے والے آلات کا استعمال اور باہر جاتے وقت ناک کو سکارف سے ڈھانپنا سانس لینے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

خشک جلد اور ایکزیما

سرد اور خشک ہوا جلد سے نمی کو ختم کر لیتی ہے جس کے نتیجے میں اکثر خشکی، خارش اور ایکزیما میں مبتلا ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
ایسی صورتحال میں گاڑھے موئسچرائزرز کا استعمال جلد میں نمی پیدا کرتی ہے۔
جسم کو ہائیڈریٹ رکھنا بھی جلد کی نمی کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

دل کے مسائل

سرد درجہ حرارت خون کی نالیوں کو سکڑ دیتا ہے جس سے بلڈ پریشر بڑھتا ہے۔ 
ایسے میں دل کو جسم کے مختلف حصوں میں خون پہنچانے میں زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے۔

سرد درجہ حرارت خون کی نالیوں کو سکڑ دیتا ہے (فائل فوٹو: پکسابے)

یہ صورت حال دل کے دورے کے خطرات کو بڑھا دیتی ہے۔
خاص طور پر ان افراد میں اور بھی دل کے دورے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جنہیں پہلے سے دل کی بیماری ہو۔
گرم کپڑے پہننا اور سردی میں اچانک دوڑ بھاگ سے گریز کرنا دل کے مسائل کو کم کر سکتا ہے۔

شیئر: