مصباح الحق نے کہا کہ ’ہمارے لیے اہم یہ ہے کہ کہیں بھی انٹرنیشنل کرکٹ کا آغاز ہو۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ مصباح الحق نے کہا ہے کہ پاکستان کا دورہ انگلینڈ اس بات پر منحصر نہیں ہے کہ بدلے میں انگلینڈ کی ٹیم بھی پاکستان کا دورہ کرے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق انگلینڈ نے اگلے مہینے ویسٹ انڈیز کو تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کے لیے مدعو کیا ہے جس سے کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد پہلی مرتبہ انٹرنیشنل کرکٹ کا آغاز ہو رہا ہے۔
توقع ہے کہ پاکستان بھی پانچ اگست کو شروع ہونے والی سیریز میں تین ٹیسٹ اور تین ٹی 20 میچز کھیلے گا، لیکن انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے ابھی اس کی تاریخ کنفرم نہیں کی ہے۔
واضح رہے کہ 2009 میں پاکستان میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملے کے بعد دنیا کی بڑی کرکٹ ٹیموں نے پاکستان میں کرکٹ کھیلنا بند کر دیا تھا۔ تاہم حال ہی میں کچھ ٹیمیں واپس آگئی ہیں لیکن انگلینڈ نے گذشتہ 15 برسوں سے پاکستان کا دورہ نہیں کیا۔
ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ (سی ڈبلیو آئی) کے صدر رکی سکیرٹ نے ای ایس پی این کرک انفو کو جمعے کے روز بتایا کہ انگلینڈ کرکٹ بورڈ کی جانب سے سی ڈبلیو آئی کو تین ملین ڈالر کا قرضہ اس دورے کے لیے نہیں دیا گیا بلکہ یہ دنیا میں کھیلوں کی امیر ترین باڈیز میں سے ایک کی طرف سے ایک غریب باڈی کی مدد کی گئی ہے۔
تاہم مصباح الحق نے سنیچر کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو دورہ انگلینڈ کے بدلے میں کچھ نہیں چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارے ذہن میں یہ نہیں ہے کہ ہم دورہ انگلینڈ کے لیے آ رہے ہیں اور ہمیں ای سی بی سے بدلے میں کچھ چاہیے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہمارے لیے اہم یہ ہے کہ کہیں بھی انٹرنیشنل کرکٹ کا آغاز ہو، کھلاڑی دوبارہ گراؤنڈ میں آئیں۔ اس موقعے پر ہمارے لیے سب سے اہم بات یہ ہے۔‘
مصباح الحق نے کہا کہ ’اگرچہ ہم چاہتے ہیں کہ ای سی بی سمیت کرکٹ کھیلنے والے تمام ممالک ایک دوسرے کی مدد کریں تاکہ کرکٹ آگے بڑھ سکے۔ یہ پاکستان کرکٹ اور اس کے فینز کے لیے ضروری ہے دوسری ٹیمیں پاکستان کا دورہ کریں۔