Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب انتہا پسندی کے خلاف جنگ جاری رکھے گا

معصوم انسانوں کی جان کی حفاظت کے لیے جامع نقطہ نظر ہے۔(فوٹو عرب نیوز)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ سعودی عرب انتہا پسندی کے مقابلے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑے گا۔
عرب نیوز کے مطابق  وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کا  مقابلہ کر کے اس کا  خاتمہ  کرنا  سعودی عرب کا اہم مقصد ہے۔
جی۔5  ساحل ممالک کی بین الاقوامی  آن لائن کانفرنس  کے دوران انہوں نے ان خیالات کا اظہار کیا ہے۔ اس کانفرنس میں ساحل ممالک برکینا فاسو، مالی، موریطانیہ، نائیجر اور چانڈ  کے علاوہ  یورپی یونین، فرانس اور دیگر بین الاقوامی مندوبین نے شرکت کی۔

انسداد دہشت گردی مرکز کے قیام میں سعودی عرب نے 110 ملین ڈالرکی مدد کی(فوٹو ٹوئٹر)

شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ سعودی عرب دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے عالمی سطح پر کی جانے والی کوششوں میں ہمیشہ آگے ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ  معصوم انسانوں کی جانوں کی حفاظت اور دیگر ممالک کی سلامتی اور تحفظ کے لیے سعودی عرب انتہا پسندی کے خلاف مستحکم ارادوں کے ساتھ جامع نقطہ نظر رکھتا ہے۔
اقوام متحدہ کے انسداد دہشت گردی مرکز کے قیام میں سعودی عرب  کی جانب سے 110 ملین ڈالر کی امداد کے باعث ساحل ممالک کے علاوہ  اقوام متحدہ کے دیگر ممبر ممالک کی بھی مدد کی جائے گی۔

ساحل ممالک کےعلاوہ اقوام متحدہ کے دیگر ممبر ممالک کی مدد کی جائے گی(فوٹو ٹوئٹر)

وزیر خارجہ نے بتایا کہ ساحل ممالک کے ساتھ تاریخی شراکت داری اور دہشت گردی کے خلاف ان ممالک کی تکنیکی مدد  کرنے کا سعودی عرب ہمیشہ خواہاں رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب دنیا بھر میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف ہر طرح کے تعاون  اور مدد کے لیے ہمیشہ تیار ہے۔
آن لائن اجلاس میں سعودی وزیر مملکت برائے  افریقی امور احمد بن عبدالعزیز قطان اور نائب وزیر برائے  کثیر الجہتی بین الاقوامی امور عبدالرحمان بن ابراہیم الراسی نے بھی شرکت کی۔
 

شیئر: