Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’مشرق وسطیٰ سے پاکستانیوں کی واپسی کے لیے پلان بنایا جائے‘

ہزاروں پاکستانی شہری روزگار کے سلسلے میں متحدہ عرب امارات میں مقیم ہیں۔ فوٹو: سوشل میڈیا
 پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے بیرون ملک خصوصاً مشرق وسطیٰ میں پھنسے پاکستانیوں کو واپس لانے کے اقدامات کو تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ 
منگل کو وزیراعظم نے کابینہ اجلاس کے دوران بات کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ جو پاکستانی بیرون ملک کورونا وبا کی وجہ سے بے روزگار ہو چکے ہیں، متعلقہ حکام ان کا ڈیٹا اکٹھا کریں اور ان کی واپسی کے لیے جلد از جلد اقدامات کیے جائیں۔

 

وزیراعظم نے متعلقہ وزارتوں کے حکام سے کہا کہ بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں خصوصی مشرق وسطی میں مزدور طبقے کی واپسی کے لیے پلان ترتیب دیا جائے۔
بتایا گیا ہے کہ اس حوالے سے آئندہ کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعظم کو بریفنگ بھی دی جائے گی۔
وزیراعظم کے زیرصدارت کابینہ کے اجلاس میں کورونا وائرس کی صورتحال اور پانچ نکاتی ایجنڈا زیر غور آیا۔ وزیراعظم آفس کے ترجمان نے اردو نیوز کے نامہ نگار زبیر علی خان کو تصدیق کی کہ کابینہ اجلاس کے دوران وزیراعظم نے سمندر پار پھنسے پاکستانیوں خصوصاً بے روزگار ہونے والے افراد کو جلد از جلد وطن واپس لانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز سید ذوالفقار بخاری نے بھی اس حوالے سے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی فضائی حدود کھولنے سے بیرون ملک مقیم کارکنوں کو عمران خان نے ریلیف دیا۔
انہوں نے واپس آنے کے لیے انتظار کرنے والوں سے معافی بھی مانگی اور کہا کہ وسائل کی کمی کی وجہ سے ایسا ہوا۔

اس کے علاوہ وفاقی کابینہ نے کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے استعمال میں لائے جانے والے ریمڈیسیور انجیکشن پر درآمدی ڈیوٹی ختم کرتے قیمتوں کے تعین کرنے کی منظوری دی ہے۔ 
وفاقی کابینہ اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے ہدیات می کہ ملکی مصنوعات کی بیرون ملک برآمد خصوصاً آم، چاول اور دیگر پھل و سبزیوں کی ہمسایہ ممالک برآمد کے حوالے سے درپیش مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں۔ 
مزید برآں وفاقی کابینہ نے ہیلتھ کئیر ورکرز کے لیے رسک الاؤنس جاری رکھنے کی بھی منظوری دیدی۔

شیئر: