’کوشش ہے کہ ایک ماہ میں تمام تارکین کو واپس لایا جائے‘
’کوشش ہے کہ ایک ماہ میں تمام تارکین کو واپس لایا جائے‘
بدھ 17 جون 2020 13:55
زلفی بخاری کے مطابق 'پہلی ترجیح وہ تارکین ہیں جن کی ملازمتیں ختم ہو گئی ہیں' (فائل فوٹو: اے ایف پی)
وزیراعظم کے معاونین خصوصی زلفی بخاری اور معید یوسف نے کہا ہے کہ حکومت کی کوشش ہے کہ ایک ماہ کے دوران واپسی کے خواہش مند تمام تارکین وطن کو واپس لایا جائے۔
بدھ کو اسلام اباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے زلفی بخاری کا مزید کہنا تھا کہ ہماری پہلی ترجیح وہ تارکین وطن ہیں جن کی کورونا کی وجہ سے ملازمتیں ختم ہو گئی ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’جو پاکستانی بیرون ملک رخصت پر ہیں وہ وہیں قیام کریں تو بہتر ہو گا۔ ہو سکتا ہے وہ واپس آئیں اور کچھ روز بعد واپس جانا چاہیں تو ان ممالک کی ایئر سپیس بند ہو اور وہ واپس نہ جا سکیں۔‘
انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ پہلا حق ملازمت سے فارغ ہونے والے ملازمین کا بنتا ہے، اس لیے انہیں واپس آنے دیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان آنے والے ہر مسافر کا کورونا ٹیسٹ ہوگا اور علامات والے مسافروں کو 14 روز قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔
زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ پچھلے 18 مہینوں کے دوران نو لاکھ اسی ہزار لوگ باہر گئے جب کہ کورونا کے باوجود بیرون ملک سے آنے والے ترسیلات زر میں کمی نہیں آئی بلکہ اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے واپس آنے والے پاکستانیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود کو او ای سی کی ویب سائٹ پر رجسٹرڈ کروائیں اور اپنی ملازمت کی تفصیل لکھیں ۔
ان کے بقول اس ڈیٹا کو احساس پروگرام میں بھی شامل کیا جائے گا اور جب حالات بہتر ہوں گے تو اسی ڈیٹا کی مدد سے ان کو واپس ملازمتوں پہ بھجوایا جائے گا۔