یورپ میں کورونا وائرس کے سب سے زیادہ متاثرین روس میں ہیں جن کی تعداد 5 لاکھ 76 ہزار 952 ہے۔ اس کے بعد برطانیہ کا نمبر آتا ہے جہاں 3 لاکھ ایک ہزار 815 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جبکہ 42 ہزار 461 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
سپین میں وبا کے متاثرین کی تعداد 2 لاکھ 45 ہزار 575 ہو گئی ہے جبکہ اموات کی تعداد 8 ہزار سے زائد ہے۔ اٹلی میں 2 لاکھ 38 ہزار سے زائد مریض ہیں جبکہ 34 ہزار 561 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں۔
سوئٹزرلینڈ کی بڑی فارماسوٹیکل کمپنی 'نووارٹس' نے کووڈ 19 کے علاج کے لیے متنازع دوا ہائیڈروآکسی کلوروکوئین کے کلینیکل ٹرائل کو مطلوبہ مریضوں کی دستیابی میں مشکلات پر روک دیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق کمپنی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ 'وہ کورونا وائرس کے علاج کے لیے سپانسر کیے گئے ایچ سی کیو کلینکل ٹرائل کو مریضوں کے اندراج میں درپیش چیلنجز کی وجہ سے بند کر رہی ہے کیونکہ اس کی وجہ سے ٹرائل ممکن نہیں۔‘
'اس مسئلے نے اس بات کو ناممکن بنا دیا تھا کہ کلینکل ٹیم مناسب وقت میں قابل اعتماد ڈیٹا حاصل کر پاتی۔'
کمپنی نے مزید کہا ہے کہ 'اس حوالے سے حفاظتی مسائل اور سٹڈی کی افادیت سے متعلق نتائج سامنے نہیں آئے۔'
ہائیڈروآکسی کلوروکوئین اور اس کی متعلقہ مرکب دوا کلوروکوئین روایتی طور پر ملیریا کے مریضوں کے علاج کے لیے استعمال ہوتی ہے، اور اس کی اینٹی وائرل صلاحیت کی بنا پر ابتدائی دنوں میں اسے کورونا کی وبا کے علاج کے طور پر دیکھا گیا۔
اس کے سنگین سائیڈ افیکٹس کے باوجود صدر ٹرمپ سمیت کئی اہم عالمی شخصیات نے اس وقت اس دوا کا کورونا وائرس کے علاج کے طور پر ذکر کیا جب وبا کے علاج کے لیے ابھی کوئی اور دوسری مناسب دوا سامنے نہیں آئی تھی۔
اپریل میں نووارٹس نے کہا تھا کہ وہ امریکی فوڈ اور ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے ساتھ معاہدے کے تحت ہائیڈروآکسی کلوروکوئین کے ذریعے امریکہ میں کورونا وائرس کے 440 مریضوں کے کلینیکل ٹرائل کے تیسرے مرحلے کو سپانسر کرے گی۔
تاہم روان ماہ کے آغاز میں امریکی حکام نے اس کا استعمال روک دیا تھا اور عالمی ادارہ صحت نے بھی کہا تھا کہ وہ ہائیڈروآکسی کلوروکوئین کے ٹرائلز کو روک رہا ہے کیونکہ اس میں اموات کی تعداد کو روکنے کی صلاحیت نہیں ہے۔