وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی معید یوسف نے کہا ہے کہ تمام ایئرلائنز کو پاکستان آنے کی اجازت دے دی گئی ہے، 26 سے 30 جون تک 270 پروازیں پاکستان آئیں گی۔
جمعرات کو اسلام آباد میں نیوز بریفنگ دیتے ہوئے معید یوسف کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم کو ان پاکستانیوں کی بہت فکر جو وطن واپس آنا چاہتے ہیں۔
’دو سے ڈھائی ہفتوں میں 40 سے 45 ہزار پاکستانی واپس لائے جائیں گے۔‘
مزید پڑھیں
-
ایمریٹس ایئرلائن کی پاکستان کے لیے پروازیں معطلNode ID: 487546
-
’جعلی لائسنس‘ والے پائلٹ جہاز اڑاتے رہے؟Node ID: 487686
-
64 پروازوں سے 13 ہزار پاکستانیوں کی وطن واپسیNode ID: 487751
معید یوسف کا مزید کہنا تھا کہ یہ جہاز دنیا بھر خصوصاً خلیجی ممالک سے پاکستانیوں کو لائیں گے جبکہ پاکستان سے باہر جانے والے بھی ان کے ذریعے جا سکیں گے۔
'باہر جانے والوں کے لیے بھی وہی پالیسی ہے جو آنے والوں کے لیے ہے۔'
ان کے بقول ایئرپورٹس پر مسافروں کی سکریننگ کی جائے گی اور ٹمپریچر چیک ہو گا۔
'اگر کسی کا ٹمپریچر زیادہ ہوا یا کوئی اور علامت موجود ہوئی تو ماہرین اس سے سوال جواب کریں گے اور ایک فارم بھی پُر کروائیں گے۔'
وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ 'اگر محسوس ہوا کہ کوئی مسافر مریض ہو سکتا ہے تو ماہرین اس کو جہاز پر سوار ہونے سے روک سکتے ہیں۔'
معید یوسف نے پاکستان سے باہر جانے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر ان میں کوئی علامت ہے یا پھر وہ کورونا وائرس کے مریض کے ساتھ رہے ہیں تو وہ ایئرپورٹ مت جائیں۔'
'اگر باہر جا کر کوئی مریض نکل آیا تو اس سے ممالک کے سفارتی تعلقات پر اثر پڑتا ہے۔'
انہوں نے اس بات کی تردید کہ کہ پاکستان سے جانے والے بیشتر افراد کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔
