سعودی وزیر ثقافت شہزادہ بدر بن عبداللہ بن فرحان نے ’ثاج کی شہزادی‘ کے ماسک کی رونمائی کر دی-
انہو ں نے کہا کہ سعودی عرب میں ثقافتی خزانوں کی دریافت کا سفر آئندہ بھی جاری رہے گا- شہزادی کا ماسک مشرقی ریجن کے معروف تاریخی قریے ’ثاج‘ سے ملا ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق وزیر ثقافت نے تاریخی ماسک سے متعلق وڈیو جاری کی ہے۔ ماسک پہلی صدی عیسوی کی کمسن شہزادی کا ہے جو سونے سے بنایا گیا تھا۔ سعودی ماہرین آثار قدیمہ کو یہ ماسک نعشوں کے کمرے سے دیگر نوادر کے ساتھ ملا تھا۔
اس کا تعلق اس دور سے ہے جب جزیرہ نمائے عرب عظیم تجارتی شاہراہ کے ذریعے بحیرہ روم کے ملکوں سے جڑا ہوا تھا۔
ثاج الجبیل سے 80 کلو میٹر کے فاصلے پر مغرب میں واقع ہے۔ یہ مشرقی ریجن کی ایک تحصیل ہے جو سعودی عرب کے اہم تاریخی مقامات میں سے ایک ہے۔ ثاج قریے میں بستی کے باشندوں کے مکانات ہیں اور ان میں اہم تاریخی نوادر پائے گئے ہیں۔
ثاج سے پکی مٹی کے نوادر بھی ملے ہیں۔ ثاج میں ایک ٹیلا پایا جاتا ہے جہاں ایک مکان کی تعمیر کے دوران اہم تاریخی خزانہ دریافت ہوا۔
خاتون کے مکان کے قریب ایک قبرستان کھولا گیا تو وہاں ایک بچی کی باقیات نظر آئیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اس بچی کا تعلق جس کی عمر 10 برس سے زیادہ نہیں تھی ثاج تمدن سے منسوب شاہی خاندان سے ہوگی- شہزادی کے بستر پر انسانی شکلوں میں طلائی اشیا اور باقیات کے اطراف سونے کےٹکڑے پڑے ہوئے پائے گئے۔
مزید پڑھیں
-
مملکت میں 46نئے تاریخی مقامات دریافتNode ID: 104376
-
مملکت میں 2ہزار برس پرانے تاریخی آثار دریافتNode ID: 208666
-
مدینہ ریجن سے قدیم گلدان دریافتNode ID: 450651
یاد رہے کہ ابتدائی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ یہ جگہ 500 قبل مسیح میں آباد تھی- اس کا سلسلہ اسلامی تاریخ تک جاری رہا۔
جائے وقوعہ سے مکمل قریے کے نقوش ریکارڈ پر آئے ہیں۔ جب یہاں موجود تمام آثار دریافت ہوں گے تو معلوم ہوگا کہ یہ عظؓیم الشان تاریخی مرکز ہے جو اہمیت اور شہرت کے حوالے سے دیگر مقامات سے کسی طرح بھی کم نہیں۔ مقامی باشندے اپنے طور پر اس جگہ کی حفاظت کررہے ہیں۔
بچی کے قبرستان سے دریافت ہونے والے سونے اور کانسی کے ٹکڑے انمول ہیں۔ یہاں سے قیمتی پتھروں سے جڑے ہوئے سونے کے زیورات اور سونے کا فیس ماسک بھی ملا ہے۔
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں