ترکی کے اعلیٰ ترین انتظامی ادارے کونسل آف سٹیٹ نے جمعرات کو 1500 برس پرانے گرجا گھر اور یونیسکو کی جانب تاریخی ورثہ قرار دیے جانے والے آیا صوفیہ کو مسجد میں تبدیل کرنے سے متعلق فیصلہ موخر کر دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق کونسل آف سٹیٹ 15 روز میں اس بات کا فیصلہ کرے گی کہ آیا سیاحوں کی تفریح کے مرکز اور بازنطینی دور کی یادگار کو ایک عجائب گھر سے مسلمانوں کی عبادت گاہ میں تبدیل کرنا چاہیے یا نہیں۔
اس گرجا گھر کو مسجد میں تبدیل کرنے کی تحریک کو ترکی کی حکمران جماعت جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی (اے کے پی) کی جانب سے مذہبی اور قدامت پسند ووٹروں کو اپنی جانب متوجہ کرنے کا ایک حربہ قرار دیا جا رہا ہے اور اس عمل کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے، عمارت کی حیثیت اور اس کے مستقبل کا تعین اے کے پی کی انتخابی مہم کا ایک اہم موضوع تھا۔
مزید پڑھیں
-
ترکی جانے والے سعودی سیاحوں کی تعداد میں کمی کیوں؟Node ID: 431386
-
’امریکہ ترکی پر پابندیاں لگانے کو تیار‘Node ID: 438031
-
اردوان کا اصل حریف کون ہے؟Node ID: 449961
-
ترکی اور ایران کی پالیسیوں کا مقابلہ کریں گے:عرب پارلیمنٹNode ID: 487691