الامارات الیوم کے مطابق ایوان تجارت نے موجودہ مرحلے کے لیے تعمیری اقتصادی سکیمیں تیار کرنے کے لیے وسیع البنیاد اقتصادی کونسل تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایوان کا کہناہے کہ کسٹم ڈیوٹی نیز پانی، بجلی و خدمات فیس 2020 کے آخر تک 50 فیصد تک کم کردی جائیں۔
دبئی ایوان صنعت و تجارت نے نجی اداروں کی طرف سے موجودہ عالمی بحران سے نمٹنے کے لیے 15 تجاویز شیخ احمد بن سعد آل مکتوم کو پیش کی ہیں۔ وہ دبئی کونسل میں معاشی دھارے کی اصلاح پر مامور ادارے کے سربراہ ہیں-
دبئی ایوان تجارت نے جو تجاویز پیش کی ہیں ان میں اہم ترین یہ ہیں:
سرکاری ادارے اور اس کے ماتحت کمپنیاں ٹھیکے داروں، سامان درآمد کرنے والے تاجروں اور مستحق افراد کو مقررہ بجٹ کی قسطیں جلد از جلد ادا کریں۔
حد سے زیادہ غیر ملکی عملے کو وطن واپس بھجوانے میں کمپنیوں کی مدد کی جائے۔ غیر ملکی ورکرز کی بے دخلی کے اخراجات کے لیے فنڈ فراہم کیے جائیں۔
تجارتی لائسنوں کے اجرا اور توسیع کی فیس 2020 تک یا تو منسوخ کردی جائے یا پچاس فیصد تک کم کردی جائے۔
دبئی میں کام کرنے والے تمام اداروں پر مقرر مارکیٹ فیس 2.5 فیصد 2020 کے آخر تک معطل کردی جائے۔
کسٹم ڈیوٹی 2020 کے آخر تک 50 فیصد تک کم کردی جائے۔
پانی بجلی اور خدمات فیس 50 فیصد تک کم کردی جائے۔
ویلیو ایڈڈ ٹیکس کم کرکے یا تو دو فیصد کردیا جائے یا ادائیگی 2020 کے آخر تک ملتوی کردی جائے اور کمپنیوں کی کیش پوزیشن بہتر بنانے کے لیے اس حوالے سے تمام جرمانے ختم کردیے جائیں۔
اقامہ فیس کم کردی جائے۔ جن لوگوں کے اقامے ختم ہوگئے ہوں ان میں توسیع کردی جائے۔ جن کے اقامے منسوخ ہوگئے ہوں وہ بھی سال رواں کے آخر تک بڑھا دیے جائیں۔ اس حوالے سے تمام جرمانے منسوخ کردیے جائیں۔
اقامے سے متعلق سہولت سرمایہ کاروں، عام افراد اور ان کے خاندانوں سب کو دی جائے۔
2020 کے آخر تک وفاقی و ریاستی خلاف ورزیوں پر مقرر تمام جرمانے منسوخ کردیے جائیں۔
دکانوں کے کرایوں کے معاہدے کسی شرط یا جرمانے کے بغیر منسوخ کرنے کی اجازت دی جائے۔
ہوائی اڈے، بندرگاہیں اور بری سرحدی چوکیاں برآمدات کے لیے کھول دی جائیں۔ موجودہ مرحلے سے متعلق تعمیری اقتصادی سکیمیں وضع کرنے کے لیے وسیع البنیاد اقتصادی کونسل یا سرکاری فیصلہ سازوں اور سرمایہ کاروں پر مشتمل کمیٹی قائم کی جائے۔