Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اوپیک پلس کا معاہدہ اپریل  2022 تک جاری رہے گا

سعودی وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ’ تیل پیداوار میں کمی کا فیصلہ مشکل تھا‘(فوٹو، سوشل میڈیا)
سعودی وزیر پٹرولیم شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ تیل منڈیاں ابھی تک کورونا کی بند گلی سے نہیں نکلیں- انہوں نے کہا کہ اوپیک پلس معاہدہ اپریل  2022 تک برقرار رہے گا-
العربیہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے  شہزادہ عبدالعزیز نے کہا کہ آئندہ مرحلے کے دوران ہمیں کئی اقدامات کرنا ہوں گے- یہ سب کورونا کی وبا سے چھٹکارا حاصل کرنے والی حکمت عملی کا حصہ ہوں گے۔
جب تک وبا کا خاتمہ نہیں ہوگا تب تک ہنگامی اقدامات کا سلسلہ جاری رہے گا- طے کیا گیا ہے کہ اوپیک پلس کے ماتحت تیل منڈی کا نگراں ادارہ  ہر ماہ اجلاس کیا کرے گا-
سعودی وزیر پٹرولیم نے توجہ دلائی کہ یہ بات تحریر میں بھی آگئی ہے کہ اوپیک پلس کا آئندہ اجلاس دسمبر میں ہوگا- شرکا 2022 تک معاہدے میں توسیع پر غوروخوض کے لیے اجلاس کریں گے-

اوپیک پلس  وزارتی کمیٹی کا اجلاس 18 اگست کو ہو گا(فوٹو، سوشل میڈیا)

اوپیک پلس کے ماتحت مشترکہ نگراں وزارتی کمیٹی کل بدھ کو تیل پیداوار میں کمی کی سفارشات منظور کرچکی ہے- عمل درآمد اگست سے ہوگا-
اوپیک پلس کے ماتحت مشترکہ نگراں وزارتی کمیٹی کا اجلاس 18 اگست کو منعقد کیا جائے گا-
سعودی وزیر توانائی نے کہا کہ تیل پیداوار میں کمی کا فیصلہ مشکل تھا- اعلی قیادت کی بدولت ممکن ہوسکا-
اخبار 24 کے مطابق وزیر توانائی نے کہا کہ سعودی عرب رضاکارانہ اقدامات اور دوسروں کا بوجھ اپنے کندھوں پر اٹھانے کے عمل سے تنگ آچکا ہے اسی لیے تیل پیداوار میں کمی کا مشکل فیصلہ کیا گیا- کامیاب رہا-
شہزادہ عبدالعزیز نے یہ بھی کہاکہ کچھ لوگ سمجھ رہے تھے کہ سعودی عرب تھک ہار کر ہتھیار ڈال دے گا- آگے چل کر انہیں اندازہ ہوگیا کہ ان کے تخمینے غلط تھے-
شہزادہ عبدالعزیز نے یہ بھی  کہا کہ کورونا کے اثرات کے بارے میں روس کے ساتھ ہمارا اختلاف تھا جھگڑا نہیں- کسی کو یقین نہیں آتا تھا کہ روس 2.5 ملین بیرل تیل یومیہ پیداوار میں کمی منظور کرلے گا-

شیئر: