پاکستانی صارفین کی سوشل میڈیا ٹائم لائنز پر سیاسی کارکنوں کا آپس میں الجھنا اور ایک دوسرے کی جماعتوں اور لیڈران کو برا بھلا کہنا کوئی انہونی بات نہیں۔
صارفین کی ٹائم لائنز سیاسی مخالفین اور مخالف سیاسی لیڈران کے خلاف ٹویٹس سے بھری پڑی ہے۔
تاہم جمعے کو پاکستان مسلم لیگ ن کے قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر اور وفاقی وزیر پانی و بجلی عمر ایوب خان کے درمیان ٹوئٹر پر اس وقت جھڑپ ہوئی جب ایک صارف نے عمر ایوب خان کا ایک بیان کہ ’ماضی کے حکمرانوں کی غلطیاں آج بھی ٹھیک کر رہے ہیں‘ ٹویٹ کی اور ساتھ ہی عمر ایوب کے مختلف ادوار کے انتخابی پوسٹرز کی تصاویر بھی شیئر کیں۔
مزید پڑھیں
-
'اب پتا چلا سائنس کی بھی وزارت ہے'
Node ID: 492186
-
بھاشا ڈیم: ’پاکستان کا سنہرا مستقبل مبارک‘
Node ID: 492451
عمر ایوب کی یہ تصاویر مسلم لیگ ن، تحریک انصاف اور پاکستان مسلم لیگ ق کی جانب سے مختلف انتخابات میں ان جماعتوں کے انتخابی نشانات پر حصہ لینے کی ہیں۔
ٹوئٹر صارف ڈاکڑ ہما سیف کی اس ٹویٹ کو خواجہ آصف نے ری ٹویٹ کر کے لکھا کہ ’ یہ لوگ سیاست کے لیے گالی ہیں، وفادار سیاسی کارکن جس پارٹی کا ہو وہ قابل احترام ھے۔‘
یہ لوگ سیاست کےلۓ گالی ہیں، وفادار سیاسی ورکر جس پارٹی کا ھو وہ قابل احترام ھے. https://t.co/2oBDGpmAAE
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) July 15, 2020
اس پر وفاقی وزیر عمر ایوب خان بھی میدان میں آگئے اور خوجہ آصف کو جواب میں لکھا کہ ’ آپ نے اپنی پہلی ملازمت میرٹ پر نہیں بلکہ میرے چچا سردار بہادر خان کی سفارش پر بینک میں حاصل کی تھی۔ آپ کے لیڈر تحریک استقلال کے رہنما تھے۔ میں نے مسلم لیگ نواز کو 2002 اور 2018 میں ہرایا اور 2018 میں مسلم لیگ نواز کے امیدوار کو 40 ہزار سے زائد ووٹوں کی برتری سے شکست دی۔‘
Indeed, I got my first job in UBL on recommendation of late Sardar Bahadur Khan; an honourable & principled man, who opposed martial law of your grandfather. He was later elected Leader of Opposition in Natl. Assembly, against his own brother's “govt" https://t.co/1ZM44o7qiI
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) July 16, 2020
خواجہ آصف نے پلٹ کر جواب لیکن عمر ایوب کے چچا کی سفارش پر نوکری حاصل کرنے کے الزام کی تردید نہیں کی۔
انہوں نے لکھا کہ ’جی یقیناً میں نے اپنی پہلی نوکری یو بی ایل میں سردار بہادر خان کی سفارش پر حاصل کی تھی جو کہ ایک بااصول شخص تھے اور انہوں نے آپ کے دادا کے مارشل لا کی مخالفت کی تھی اور قومی اسمبلی میں اپنے ہی بھائی کی حکومت کے خلاف قائد حزب اختلاف منتخب ہوگئے تھے۔‘
خواجہ آصف اور عمر ایوب خان کے درمیاں ’جھڑپ‘ میں سوشل میڈیا صارفین بھی شامل ہوگئے ہیں اور وہ اس حوالے سے مختلف تبصرے کر رہے ہیں۔
ملک منظور نامی صارف نے لکھا کہ ’لوگ ایوب خان کی ان کے مقابلے میں جن کے نام جمہوریت کے کوریڈورز میں لکھے گئے ہیں سے زیادہ عزت کرتے ہیں۔ اس جمہوریت نے لوگوں کو کچھ بھی ڈیلیور نہیں کیا بلکہ جو بھی ترقی ہم دیکھ رہے ہیں وہ ان کے دور کی ہے۔‘
جاوید احمد میر نامی صارف نے لکھا کہ ’چند حقائق جن کا عمر ایوب انکار نہیں کر سکتے۔‘
محمد ناصر نے پوچھا کہ ’ خواجہ صاحب پھر آپ کے اپنے محترم لیڈر نواز شریف کے بارے میں کیا خیال جو ایک مارشل لا کی ہی پیداوار ہیں۔
اس کا مطلب کہ آپ میرٹ پر بھرتی نہیں ہوئے تھے بلکہ کسی کی سفارش پر بھرتی ہوئے تھے۔
اوئے کون لوگ او تُسیں۔
— Al-khalid (@khalid52381133) July 17, 2020
بعض صارفین خواجہ آصف کے اقامے کی تصویر شیئر کر کے ان پر تنقید کرتے رہے۔
خالد خان نے خواجہ آصف کو مینشن کرتے ہوئے لکھا کہ 'اس کا مطلب کہ آپ میرٹ پر بھرتی نہیں ہوئے تھے بلکہ کسی کی سفارش پر بھرتی ہوئے تھے۔ اوئے کون لوگ او تُسی۔'
Bhai gee app aik job ki baat kar rahay hain is mulk main PM safarish pay lug jata hai.
— Khawaja Kashif (@khawajakashif76) July 16, 2020