Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’مریم نواز کی پیشی پر ہنگامہ آرائی کی تحقیقات کی جائیں‘

مریم نواز کی گاڑی پر بھی پتھراؤ کیا گیا (فوٹو: ٹوئٹر)
مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کی نیب آفس لاہور آمد کے موقع پر ہونے والی ہنگامہ آرائی پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
منگل کو قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے سوال اٹھایا کہ یہ واقعہ کیوں پیش آیا، اس کی ضرور تحقیقات ہونی چاہییں۔
انہوں نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ پنجاب حکومت کو پرتشدد واقعے سے کوئی فائدہ ہوسکتا ہے، اس سے پہلے اس طرح کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔
شاہ محمود قریشی نے یقینی دہانی کروائی کہ لاہور نیب آفس کے سامنے ہونے والی ہنگامہ آرائی کے اصل حقائق معلوم کر کے سامنے لائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف سمیت باقی قائدین بھی نیب کے سامنے پیش ہوتے رہے ہیں لیکن ایسا واقعہ کبھی رونما نہیں ہوا۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ عموماً پولیس ایسے واقعات سے بچنے کی کوشش کرتی ہے، لیکن حقائق کی روشنی میں آئندہ کے لیے طے کر لیا جائے کہ اس نوعیت کا واقعہ نہ پیش آئے۔
انہوں نے کہا کہ احترام اور آداب کو ہر صورت میں ملحوظ خاطر رکھنا چاہیے۔
منگل کی صبح مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی لاہور میں نیب آفس میں پیشی کے موقع پر پولیس اور مسلم لیگ ن کے کارکنوں کے درمیان تصادم  ہوا تھا، اس دوران پتھراؤ ہوا اور آنسو گیس کے شیل بھی پھینکے گئے۔ 

وزیراعلیٰ پنجاب نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

کارکنوں اور پولیس کے درمیان تصادم کے بعد جب مریم نواز نیب آفس پہنچیں تو دفتر کا گیٹ بند تھا اور مریم نواز کو اندر جانے نہیں دیا گیا۔  وہ تقریبآ ایک گھنٹہ انتظار کے بعد واپس چلی گئیں۔
مریم نواز نے نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ نیب آفس کے باہر ان کی گاڑی پر پتھراؤ کیا گیا جس سے ان کی گاڑی کی فرنٹ سکرین ٹوٹ گئی۔
انہوں نے کہا کہ اگر ان کی گاڑی بلٹ پروف نہ ہوتی تو یہ پتھر ان کے سر پر لگتے اور وہ زخمی ہو جاتیں۔
مریم نوز کا کہنا تھا کہ جب وہ نیب آفس پہنچیں تو ان کے نہتے اور پرامن کارکنوں پر پتھراؤ کیا گیا اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی جس سے ان کے کئی کارکن زخمی ہوگئے۔
پنجاب کے وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار نے نیب آفس کے باہر ہنگامہ آرائی کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکرٹری اور انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ 
انہوں نے ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کا حکم دیا ہے۔

شیئر: