سعودی عرب کے علاقے حائل میں ام سنمان پہاڑ سات ہزار قبل مسیح پرانا ہے۔ اس کی چٹانوں پر جانوروں کے نقوش ہیں۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق جبل ام سنمان جبۃ تحصیل میں واقع ہے۔ یہ حائل شہر سے سو کلو میٹر شمال مغرب میں النفود صحرا کے جنوب میں ہے- یہ جگہ تاریخی مقامات سے مالا مال ہے۔
![](/sites/default/files/pictures/August/21/2020/19_jabal_4.jpg)
ماہرین آثار قدیمہ اور تاریخی نقوش کے شائقین یہاں کھنچے چلے آرہے ہیں۔ یہاں حجری دور کی قدیم ترین آبادی اور مملکت میں مشہور ترین منقش چٹانیں پائی جاتی ہیں۔
جبۃ قریہ نظر آتے ہی حجری دور کے انسانوں کے طرز حیات اجاگر کرنے والے ٹھکانے یکے بعد دیگرے نظر آنے لگتے ہیں۔ یہاں آنے والے سیاح تاریخی مقامات کا مشاہدہ کرکے اس بات کا پتہ آسانی سے لگا سکتے ہیں کہ قدیم ترین حجری دور کے انسان کس طرح زندگی گزارتے تھے۔
![](/sites/default/files/pictures/August/21/2020/19_jabal_6.jpg)
الجبۃ میں پہاڑوں کی چٹانوں کی پیشانیوں پر بڑی تعداد میں نقوش نظر آتے ہیں۔ انہیں ایک طرح سے پہاڑوں کا تاریخی عجائب گھر کہا جاسکتا ہے۔ ایسے تاریخی نقوش رکھنے والی چٹانیں شاید ہی کہیں اور دیکھنے کو مل سکیں۔
چٹانوں کے نقوش کے مشاہدے سے پتہ چلتا ہے کہ حجری دور کے لوگ پتھروں سے تیار کیے جانے والے آلات کس طرح استعمال کرتے تھے۔ ام سنمان پہاڑ اور جبل غوطہ میں سات ہزار قبل مسیح پرانے نقوش اور سنگ تراشی کا کام نظر آتا ہے۔
![](/sites/default/files/pictures/August/21/2020/19_jabal_3.jpg)
پہاڑ کو ام سنمان کا نام دینے کی ایک وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ یہ مقام دو کوہانوں والے اونٹ سے ملتا جلتا ہے۔ یہ پہاڑ اسلام سے پہلے دور کے مضبوط ترین مقامات میں سے ایک مانا جاتا ہے۔ قدیم زمانے میں عرب دشمن سے بچاؤ کے لیے اسی قسم کے پہاڑوں میں پناہ لیا کرتے تھے۔
یاد رہےکہ جبل ام سنمان 2015 سے یونیسکو کے عالمی ورثے میں شامل ہے۔
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں