بحری جہاز سے مشابہ پہاڑ 'جبل سفینہ'
اتوار 23 فروری 2020 12:55
یہ پہاڑ عاد وثمود، قدیم عرب اور اسلامی دور کی مشترکہ یادگار ہے (فوٹو: العربیہ)
سعودی عرب کے جنوب مغربی علاقے تبوک کے صحرا میں ایک ایسا پہاڑ سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے جس کی شکل بحری جہاز سے ملتی جلتی ہے۔
اس پہاڑ کی چٹانوں پرعرصہ دراز قبل کے نقوش آج بھی اس کی کہانی بیان کر رہے ہیں اور یہاں آنے والوں کو ایک لمحے میں صدیوں پیچھے لے جاتے ہیں۔
العربیہ کے مطابق تبوک میں موجود اس پہاڑ کو 'جبل راسیا' کا نام دیا گیا ہے۔ یہ پہاڑ قدیم دور کے اس راستے پر واقع ہے جہاں سے جزیرۃ العرب کے تجارتی قافلے گذرتے تھے۔
یہی وجہ ہے کہ اس پہاڑ کا واسطہ کئی انسانی تہذیبوں اور مذاہب کے ماننے والوں سے پڑا۔ وہاں سے گذرنے والے اس پہاڑ پر یادگار کے طور پر کچھ نہ کچھ لکھ دیتے تھے جو آج بھی اس کی چٹانوں پر موجود ہے۔
اس پہاڑ کا ذکر دور اسلام سے قبل کے شعرا اور اسلامی دور کے شاعروں کے کلام میں بھی ملتا ہے۔
بحری جہاز کے ہم شکل اس پہاڑ کو 'جبل السفینہ' بھی کہا جاتا ہے۔ اس پر نقش کی گئی بعض عبارتیں 2600 سال قبل عاد وثمود کی قوموں کے دور کی بتائی جاتی ہیں جب کہ عربی میں لکھی گئی عبارتیں بھی موجود ہیں۔
اس کے بعد دور اسلام میں بھی وہاں سے گذرنے والوں نے بھی اس پہاڑ پر اپنی آمد کے اظہار کے طور پر کچھ نہ کچھ لکھ دیا ہے۔ یہ پہاڑ عاد وثمود اقوام ، دور جاھلیت کے قدیم عرب اور اسلامی دور کی مشترکہ یادگار ہے۔
اس پہاڑ پر کوفی عربی رسم الخط میں صدیوں پرانی عبارتیں آج بھی موجود ہیں۔ پہلی صدی ہجری کے دور میں وہاں سے گذرنے والے قافلوں نے بھی اپنی یادگاریں چھوڑیں جو آج بھی الفاظ اورنقوش کی شکل میں اس پہاڑ پرموجود ہیں۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی'ایس پی اے' کے مطابق ایک عبارت 120ھ میں لکھی گئی جس میں ’اللهم اغفر لمحمد بن إبراهيم بن نافع مولى أبو هريرة ذنبه العظيم‘ کے الفاظ ہیں۔
دوسری عبارت کے الفاظ ’أنا عمر بن سويد أوصي كل ذي علم أن ينفع بعلمه‘ ہیں۔.
مورخین اور ماہرین آثار قدیمہ کے مطابق جبل سفینہ تاریخی پہاڑ ہی نہیں بلکہ عربی زبان کے مختلف ادوار اور تاریخ کو سمجھنے میں بھی مدد دیتا ہے۔
اس پرنظر آنے والے نقوش عربی کے مختلف رسم الخط عربی زبان کی تاریخ بھی بیان کرتے ہیں۔
اس پر الحسمایہ لہجے کی عربی کے الفاظ بھی نقش ہیں۔ یہ نبطی لہجے سے ملتا جلتا تھا۔ اس کے علاوہ کوفی رسم الخط میں لکھی عبارتیں بھی موجود ہیں۔
-
سعودی عرب کی خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں