سعودی پبلک پراسیکیوشن نے انتباہ کیا ہے کہ آن لائن ایجوکیشن چینلز سے ناجائز فائدہ اٹھانا قابل سزا عمل ہے۔ کوئی بھی شخص گمراہ کن ای لنکس پر مشتمل ایس ایم ایس بھیجنے یا غلط روپ یا جھوٹا نام اختیار کرنے یا اطلاعات کی فراہمی میں حیلے بازی کے لیے آن لائن ایجوکیشن چینلز استعمال کرنے کا مجاز نہیں ہے۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق پبلک پراسیکیوشن نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا ہے کہ بینک یا کریڈٹ معلومات تک رسائی یا دستاویزات سے متعلق اطلاعات حاصل کرنے کے لیے آن لائن ایجوکیشن چینلز سے فائدہ اٹھانا منع ہے۔ کوئی بھی شخص اس بات کا مجاز نہیں کہ وہ بینک یا کریڈٹ معلومات حاصل کرنے کے لیے گمراہ کن ای لنکس والے پیغامات ارسال کرے۔
مزید پڑھیں
پبلک پراسیکیوشن نے بعض سرگرمیوں کو قابل سزا قرار دیا ہے-
بلا اجازت آن لائن ایجوکیشن لائن استعمال کرنا- کوئی بھی شخص جان بوجھ کر ایجوکیشن کمپیوٹر یا ویب سائٹ یا انفارمیشن سسٹم یا کمپیوٹر نیٹ ورک تک بلا اجازت رسائی کا مجاز نہیں- اس کی خلاف ورزی قابل سزا عمل ہے۔
قانونی ضوابط کی خلاف ورزی کرکے انفارمیشن نیٹ ورک یا کمپیوٹر کے ذریعے انفارمیشن کرائم۔
مزید پڑھیں
-
طلبا کو گھروں میں کتب کی فراہمیNode ID: 499301
مخصوص ایڈریس کے ذریعے انفارمیشن نیٹ ورک پر موجود معلومات تک رسائی۔
پبلک پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ جو شخص بھی انفارمیشن کرائمز میں سے کسی ایک کا بھی مرتکب ہوگا اسے مقررہ سزا دی جائے گی۔
غلط حیثیت اختیار کرکے، غلط نام استعمال کرکے اپنے یا کسی اور کے لیے منقولہ جائیداد یا رسید پر اپنے یا کسی اور کے لیے قبضہ جمانا یا رسید پر دستخط کرنا جرم ہے۔
قانونی جواز کے بغیر بینک انفارمیشن یا کریڈٹ انفارمیشن یا کرنسی نوٹس سے متعلق معلومات حاصل کرنا-
پبلک پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ مذکورہ جرائم میں سے کسی ایک کے ارتکاب پر 3 برس تک قید اور 20 لاکھ ریال کا جرمانہ ہوگا۔ دونوں سزاؤں میں سے کسی ایک پر اکتفا کیا جا سکتا ہے۔