ڈراموں پر پابندی: 'بڑی جلدی آنکھ کھل گئی'
یہ دونوں ڈرامے گذشتہ ماہ ختم ہو چکے ہیں اور اب انہیں دوبارہ نشر کیا جا رہا ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)
پاکستان میں الیکٹرانک میڈیا کے ریگولیٹر پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے نجی ٹی وی چینلز پر نشر ہونے والے ڈراموں 'عشقیہ' اور 'پیار کے صدقے' کے نشر مکرر (دوبارہ نشر کرنا) پر پابندی عائد کر دی ہے۔
جمعے کو پیمرا کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 'اے آر وائی کے ڈرامہ سیریل 'عشقیہ' اور ہم ٹی وی کے ڈرامہ سیریل 'پیار کے صدقے' میں سماجی اور مذہبی اقدار کے منافی مواد نشر کرنے پر پیمرا آرڈیننس کے سیکشن 27 کے تحت دونوں ڈراموں کے نشر مکرر پر پابندی لگا دی گئی ہے۔'
ڈرامہ سیریل 'پیار کے صدقے' کی کہانی ایک کم عمر بھولی بھالی لڑکی کے گرد گھومتی ہے جسے اس کا سسر ہراساں کرتا ہے جبکہ 'عشقیہ' ڈرامے میں مرکی کردار حمزہ اپنی محبوبہ حمنہ کی شادی کہیں اور طے ہونے پر انتقاماً اس کی بہن سے شادی کر لیتا ہے۔
یہ دونوں ڈرامے گذشتہ ماہ ختم ہو چکے ہیں اور اب انہیں دوبارہ نشر کیا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر پیمرا کے اس فیصلے کو جہاں سراہا جا رہا ہے وہیں صارفین کی بڑی تعداد اس فیصلے کو 'مضحکہ خیز' قرار دے رہی ہے۔
فرزانہ نامی صارف نے لکھا کہ 'جب یہ ڈرامے اختتام کو پہنچ گئے تو پیمرا کو خیال آگیا ”جلن“ بھی ہے مقدس رشتوں کی پامالی پر مبنی ڈرامے آن ایٸر ہونے سے پہلے روکا کریں۔'
حبیب نامی صارف نے لکھا کہ 'بڑی جلدی آنکھ کھل گئی جناب کی، پیار کے صدقے کی 27 اقساط چل کر ڈرامہ ختم ہوئے تین ہفتے گزر گئے اور آج پابندی لگا دی۔'
محمد آفتاب احمد نامی صارف نے لکھا کہ 'دونوں چینلز پر دونوں ڈرامے مکمل نشر ہوچکے، ڈرامہ ختم ہونے پر ڈرامے بازی شروع۔'
'ایک اور صارف مظہر بیگ نے لکھا کہ 'واہ! جو ڈرامے ختم ہو گئے اُن پر پابندی اور جو ابھی بھی سماجی اور مذہبی اقدار کا مذاق اڑا رہے ہیں اُن کی اجازت! جیو ٹی وی پر" مقدر" اور ہم ٹی وی پر "دل رُبا" ان میں نہ صرف کہانی اقدار کے خلاف ہے بلکہ بت تک دکھائے جا رہے ہیں۔'
ایک اور صارف شیخ محمد کالوال نے لکھا کہ 'کیا پیمرا ڈرامہ نشر ہونے سے پہلے جائزہ نہیں لیتا؟؟ پیمرا کو متحرک ہونا ہو گا اور جو ڈرامے ہماری معاشرتی ثقافت اور روایات کے خلاف ہیں ان کو نشر ہونے سے پہلے روکنا ہو گا۔'
کچھ صارفین پیمرا کے فیصلے کو سراہتے بھی نظر آئے۔ عثمان عباسی نے لکھا کہ 'دیر آئے درست آئے، ہم پیمرا کے اس اقدام کو ہم سراہتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ اس طرح کے مزید ڈراموں پر بھی پابندی لگائی جائے۔ اس طرح کے بیہودہ ڈرامے ہماری تہذیب و ثقافت اور ہماری آنے والی نسلوں کو تباہی کی طرف لے کر جا رہے ہیں۔'