Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کیس،جلد منطقی انجام تک پہنچنا چاہیے‘

عثمان بزدار نے کہا کہ تحقیقات کو مقررہ مدت میں مکمل کیا جائے (فوٹو: اردو نیوز)
وزیر اعلٰی پنجاب عثمان بزدار نے لاہور سیالکوٹ موٹروے پر خاتون سے ہونے والی زیادتی کے واقعے کی کی تحقیقات کو جدید اور سائنسی انداز سے آگے بڑھانے کی ہدایت کی ہے۔
صوبائی وزیر قانون اور واقعے کی تحقیقات کے لیے قائم پانچ رکنی کمیٹی کے سربراہ راجا بشارت سے گفتگو کرتے ہوئے عثمان بزدار نے کہا کہ تمام پہلوؤں اور زاویوں کو مدنظر رکھ کر تحقیقات کو مقررہ مدت میں مکمل کیا جائے۔
’ یہ ایک ٹیسٹ کیس ہے جسے جلد سے جلد منطقی انجام تک پہنچنا چاہیے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’تحقیقات پر ہونے والی پیش رفت سے انہیں لمحہ بہ لمحہ باخبر رکھا جائے۔‘
’متاثرہ خاتون سے درندگی کرنے والے قانون کے مطابق عبرت ناک سزا سے نہیں بچ پائیں گے۔‘
صوبائی وزیر قانون نے وزیر اعلٰی کو کیس کی اب تک ہونے والے تحقیقات پر بریف کیا۔
اس سے قبل راجا بشارت نے جمعے کو تحقیقاتی ٹیم کے ہمراہ لاہور موٹروے کے قریب واقعے کی جگہ کا دورہ کیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا سارا زور اس بات پر ہے کہ اصل کرداروں  کو گرفت میں لایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کے تحفظ کی ذمہ داری حکومت کی ہے۔کمیٹی نہ صرف تحقیقات کی نگرانی کر رہی ہے بلکہ آئندہ ایسے واقعات سے بچنے کے لیے سفارشات بھی تیار کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک بلائنڈ انسیڈنٹ ہے، جس قدر بھی شواہد ملے وہ فرانزک کے لیے بھجوا دیے گئے ہیں۔
راجا بشارت کے بقول ’یہ کیس حکومت کے لیے ایک چیلنج ہے اور اس کو جلد حل کر لیا جائے گا۔’
انہوں نے بتایا کہ حکومت کو عوام کے جذبات کا احساس ہے اسی لیے کوشش ہے کہ اصل ملزم جلد سے جلد پکڑے جائیں۔
یاد رہے کہ بدھ 9 ستمبر کی رات سیالکوٹ لاہور موٹروے پر گجرپورہ کے قریب ایک خاتون کے ساتھ زیادتی اور ڈکیتی کا واقعہ پیش آیا تھا۔

شیئر: