Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یونان کا ترک سروے جہاز کی واپسی کا خیرمقدم

یونان نے ترک سروے جہاز کی بحیرہ روم کے متنازعہ پانیوں سے واپسی کا خیر مقدم کیا ہے۔
خیال رہے گذشتہ ماہ  ترکی نے قبرص اور یونان کے جزیروں کستیلوریزو اور کریٹ کے درمیان متنازعہ پانیوں میں تیل اور گیس کے ذخائر تلاش کرنے کے لیے ایک سروے جہاز بھیجا تھا۔ جس کے بعد یونان اور ترکی کے درمیاں کشیدگی میں اضافہ ہوگیا تھا۔ اور دونوں ممالک نے مشرقی بحیرہ روم میں فوجی مشقیں بھی کی تھی۔
یونان اور قبرص دونوں اس علاقے کو اپنا خصوصی معاشی زون ہونے کا دعوی کرتے ہیں۔

 

خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق حالیہ تنازعے کی شروعات کے بعد پہلی مرتبہ ترکی کا سروے جہاز متنازعہ پانیوں سے واپس قریبی انتالیہ کے بندرگاہ گیا۔
یونان کے حکومتی ترجمان نے ایک ٹی چینیل کو بتایا کہ ‘یہ ایک مثبت سگنل ہے۔ ہم اس پیش رفت کا جائزہ لیں گے۔‘
تیل اور گیس کے ممکنہ ذخائر پر تنازعے نے مشرقی بحیرہ روم میں جنگی کشیدگی کا سبب بن گیا ہے۔ نیٹو نے ممبر ترکی اور یونان دونوں نے اس علاقے میں اپنے جنگی جہاز بھیجے۔
نیٹو نے کشیدگی کم کرنے کے لیے مداخلت کی اور دونوں ممالک کی افواج کے درمیان بات چیت کرائی۔
حال ہی میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ترکی پر زور دیا تھا کہ وہ بحیرہ روم سے اپنی فوج  واپس بلائے۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پومپیو کا کہنا تھا کہ بحیرہ روم میں کشیدگی کو سفارتی اور پُر امن طریقے سے حل کرنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ اس مسئلہ پر اس طرح کام کریں گے کہ قبرص کے لوگوں کا نقطہ نظر بھی سمجھا جائے۔

شیئر: