پورپی یونین کے انسانی حقوق کی عدالت کے صدر نے تنقید کے باوجود جمعرات سے ترکی کا دورہ شروع کر دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق دورے کے دوران یورپین کورٹ آف ہیومن رائٹس (ای سی ایچ آر)کے صدر رابرٹ سپینو ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان سے بھی ملیں گے۔
رابرٹ سپینو نے اپنے دور کا آغاز ترکی کے آئینی عدالت کے صدر سے ملاقات اور ترکی کے وزارت انصاف میں عدلیہ کی آزادی اور قانون کی حکمرانی کے حوالے سے خطاب سے کیا۔
مزید پڑھیں
-
0صدر اردوغان نے ایک اور گرجا گھر کو مسجد میں تبدیل کر دیاNode ID: 500171
-
ترکی کا بحیرۂ روم میں فوجی مشقوں کا اعلانNode ID: 501736
-
امارات کا سلامتی کونسل کو خط، ترکی پر الزامNode ID: 501816
رابرٹ سپینو کو استبول یونیورسٹی کی جانب سے جمعے کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری دی جائے گی۔
یورپی یونین کے ٹاپ جج کا دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب اردوغان کی سربراہی میں ترکی میں اظہار رائے کی آزادی پر لگائی جانے والی پابندیوں پر آوازیں اٹھ رہی ہیں۔
ای سی ایچ آر نے کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے 2019 کی لسٹ میں ترکی روس کے بعد دوسرے نمبر پر تھا۔ مذکورہ مدت کے دوران ترکی میں 113 جب کہ روس میں 198 خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئی۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے اکثر ترکی پر صحافیوں، سول سوسائٹی کے ارکان اور اپوزیشن کے ممبران کی گرفتاری پر تنقیدی ہوتی ہے۔
ترکی کے پریس فریڈم گروپ پی 24 کے مطابق اس وقت ملک میں 92 صحافی گرفتار ہیں۔
حکومت نے 2016 کے ناکام فوجی بغاوت کے بعد کریک ڈٖاؤن میں کئی ہزار لوگوں کو گرفتار اور ایک لاکھ سے زائد افراد کو نوکریوں سے نکال دیا تھا۔
تاہم حکومت کے ناقدین کا کہنا ہے کہ کریک ڈاؤن کو صرف ناکام فوجی بغاوت کی سازش کرنے والوں کو نشانہ بنانے کے بجائے حکومتی ناقدین کو خاموش کرنے کے لیے استعمال کیا گیا۔
![](/sites/default/files/pictures/September/36511/2020/eg617ojxyaanjj-.jpg)