متحدہ عرب امارات کے سٹیڈیم کئی برسوں سے پاکستان کرکٹ ٹیم کی میزبانی کرتے آئے ہیں اور آج کل انڈین پریمیئر لیگ ( آئی پی ایل) کے تیرویں سیزن کی وجہ سے آباد ہیں۔
آئی پی ایل کے اتوار کو کھیلے گئے ایک میچ کی وجہ سے سوشل میڈیا پر بھی انڈیا کے سابق کرکٹرز اور شائقین میں دلچسپ تبصروں کا تبادلہ جاری ہے۔
کنگز الیون پنجاب اور دہلی کیپیٹلز کے مابین میچ کی شروعات بہت پرجوش طریقے سے ہوئی مگر آخری اوور میں ایک واقعہ نے تنازع کھڑا کر دیا۔ میچ سپر اوور میں جانے سے پہلے ٹی وی فوٹیج میں دکھایا گیا تھا کہ کہ سکوائر لیگ کے امپائر مینن نے اس وقت رن شارٹ کہا تھا جب کرس جورڈن انیسویں اوور میں رابڈ کی طرف جاتے ہوئے دو رنز لے رہے تھے۔
ٹی وی فوٹیج کو دیکھنے سے پتا چلتا ہے کہ جورڈن نے پہلا رن باقاعدہ طور پر مکمل کیا تھا۔ اور بیٹ بھی کریز کے اندر تھا۔ تاہم امپائر نے جورڈن کو شارٹ رن قرار دے دیا گیا جس کا مطلب ہے بیٹ کریز کے داخل نہیں ہوا جبکہ ٹی وی فوٹیج کے مطابق ایسا نہیں تھا۔
اگر اس رن کو مان لیا جاتا تو اس کا مطلب تھا کہ کنگز نے میچ 20 اوورز میں ہی جیت لینا تھا اور سپر اوور کی نوبت نہ آتی۔ سپر اوور میں کنگز الیون پنجاب ایک رن سے ہار گئی۔
سابق انڈین کرکٹر وریندر سہواگ اور ان کے اوپننگ پارٹنر آکاش چوپڑا نے امپائر مینن پر تنقید کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ ’میں مین آف دا میچ کے انتخاب سے اتفاق نہیں کیونکہ جس امپائر نے یہ شارٹ رن دیا اسے مین آف دا میچ قرار دینا چاہیے تھا۔ یہ شارٹ رن نہیں تھا یہی فرق ہے۔‘
I don’t agree with the man of the match choice . The umpire who gave this short run should have been man of the match.
Short Run nahin tha. And that was the difference. #DCvKXIP pic.twitter.com/7u7KKJXCLb— Virender Sehwag (@virendersehwag) September 20, 2020